تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ثابت کریں کہ آپ بہرے نہیں ہیں

انسانی کان کے سننے کی استعداد 20 ہرٹز سے لے کر 20 ہزار ہرٹز تک ہوتی ہے اور اس سے کم یا زیادہ کی آواز سننا ممکن نہیں ہے ‘ آئیے دیکھتے ہیں کہ آپ کے کان کس حد تک سن پاتے ہیں لیکن اس سے پہلے یہ ضروری معلومات جان لیں۔

انسانی کان مختلف افعال انجام دیتے ہیں، یہ نا صرف آواز سے پیدا ہونے والے پیغامات کی ترسیل دماغ کو کرتے ہیں بلکہ یہ ہمارے جسم کو اپنا توازن قائم رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔

جب انسانی کان کے بارے میں جان رہے ہوں تو جو بات یاد رکھنے کی ہے وہ یہ کہ آواز صرف حرکت سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ جب کوئی بولتا یا ڈھول بجاتا یا کسی بھی قسم کی حرکت کرتا ہے تو اس کے آس پاس کی ہوا میں خلل پڑتا ہے جس سے وہ متبادل بلند اور پست تعدد کی صوتی امواج پیدا کرتی ہے۔ کان ان امواج کا سراغ لگاتا ہے اور دماغ میں ان کو الفاظ، سروں یا آوازوں کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔

انسانی کان 20 ہرٹز سے لے کر 20،000 ہرٹز تک کے درمیان کے تعدد کی آوازوں کو سن سکتے ہیں۔ اس سے اوپر اور نیچے کے تعدد کو سننے کی صلاحیت خلیات کے حجم اور ان کی حساسیت سے منسلک ہوتی ہے۔

انسان جب پانی کے اندر ہو تو بہت زیادہ بلند پچ کی آوازوں (200،000 ہرٹز تک) کو سن سکتا ہے، کیونکہ ہم بیرونی اور چھوٹی کان کی ہڈیوں کو چھوڑ کر اپنی ہڈیوں کی وجہ سے ‘سنتے’ ہیں۔

سماعت کے نقصان کی سب سے عام وجہ عمر رسیدگی اور شور ہے۔ جب ہم بوڑھے ہوتے ہیں تو ہماری اونچے درجہ کے تعدد والی آوازوں کو سننے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے – اس کو ‘پریس بائی اکیوسز’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

کان میں موم پیدا ہوتا ہے جو کہ بیرونی صوتی نالی کو صاف اور چکنا رکھتا اور گندگی اور مردہ کھال کو کان سے دور منتقل کردیتا ہے۔ اگر موم (کان کی میل) کی زیادتی کوئی مسئلہ کر رہا ہے تو اپنے معالج سے رجوع کریں۔

اپنی سماعت کو ٹیسٹ کریں

Comments

- Advertisement -