تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

‘پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب، 70 لاکھ افراد بے روزگار’

اسلام آباد : آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشنن نے خبردار کیا ہے کہ ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹرڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ، اب تک 70 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن نے گورنراسٹیٹ بینک کو خط لکھا ، جس میں شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

اپٹما نے کہا کہ ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹرڈیفالٹ کےقریب پہنچ گیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اس وقت3 اہم مسائل کا سامنا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر50 فیصد سےکم پیداواری صلاحیت پرچل رہی ہے، ملک بھر میں ٹیکسٹائل سیکٹر سے اب تک 70 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکےہیں۔

اپٹما کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں اگر ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہوگیا تو بڑی بے روزگاری ہوگی، ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہونے سے ایک کروڑ سے زائد افراد بے روزگار ہوجائیں گے اور 10 ارب ڈالر کی سالانہ برآمدات کا نقصان بھی ہوگا۔

خط میں کہا ہے کہ سیلاب،بارشوں کےباعث مقامی کپاس کی پیداوار 50 لاکھ بیلز کی کم سطح تک رہ گئی ہے، ملک میں کپاس کی 2 ارب ڈالر مالیت کے برابر پیداوار کم رہی ہے ، پاکستان کو درآمدی کپاس کی ایک کروڑ بیلز درآمد کرنا پڑے گی۔

اپٹما کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ ملک میں درآمدی کپاس کے لئے بینکس ایل سی نہیں کھول رہے ، ٹیکسٹائل ملز کے پاس کپاس کے اسٹاک ختم ہونے کے قریب ہیں ، ٹیکسٹائل ملز مزید صنعتی کپاس نہ ہونے سے جلد مکمل بند ہو جائیں گی۔

اپٹما نے گورنر اسٹیٹ بینک سے درآمدی کپاس کی ایل سی فوری کھولنے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے سے درآمدی کپاس کے کنسائمنٹ پورٹ پر پھسنے ہوئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -