بدھ, اکتوبر 23, 2024
اشتہار

کیتھولک اور مسلمان

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا کی تاریخ میں آسمانی مذاہب کی بات کی جائے تو عام تعلیمات کے علاوہ ان کے ماننے والوں کی عبادات اور بعض فرائض کی بنیاد اور طریقہ بھی قدرے مشترک ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ مختلف مذاہب کے پیروکاروں نے ہزاروں سال کے دوران آپس میں کئی جنگیں‌ لڑی ہیں اور مذہبی تفریق اور اس کی بنیاد پر مباحث آج بھی جاری ہیں، مگر مذہب ہو، سیاست، قومیت یا ثقافت اور سماج سے جڑا کوئی مسئلہ یا کوئی بھی تنازع ہو، تحمّل اور برداشت کے ساتھ اس پر مکالمہ ضرور مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

عالمی شہرت یافتہ مصنّف پاؤلو کوئیلہو کا ناول الکیمسٹ شاید آپ نے بھی پڑھا ہو، ان کی کتاب Like the Flowing River سے یہ مختصر تحریر آپ کے حسنِ مطالعہ کی نذر ہے جو ہمیں سکھاتی ہے کہ ہم کس طرح مثبت سوچ کا اظہار کرسکتے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔

"میں دوپہر کے کھانے پر ایک کیتھولک پادری اور ایک نوجوان مسلمان سے بات کر رہا تھا۔”

- Advertisement -

"جب بیرا طشت لے کر آیا تو ہم سب نے اپنا کھانا نکالا، سوائے اُس مسلمان کے جو قرآنی احکام کے مطابق اس سال کے روزے سے تھا۔ جب دوپہر کا کھانا ختم ہوا، اور لوگ جانے لگے تو دیگر مہمانوں میں سے ایک سے رہا نہ گیا اور وہ کہنے لگا: ‘آپ نے دیکھا کہ یہ مسلمان کتنے کٹّر ہیں! مجھے خوشی ہے کہ آپ کیتھولک لوگ ان کی طرح نہیں ہیں۔”

’’لیکن ہم ہیں!‘‘ پادری نے جواباً کہا۔ ‘وہ خدا کے اتارے گئے فرائض ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے جیسا کہ میں کرتا ہوں۔ ہم صرف مختلف قوانین کی پیروی کرتے ہیں۔‘‘ اور اس نے گفتگو ختم کرتے ہوئے کہا: ‘ یہ افسوس کی بات ہے کہ لوگ صرف اختلافات کو دیکھتے ہیں، جو ان کو ایک دوسرے سے دور کرتے ہیں۔ اگر آپ زیادہ محبّت بھرے انداز سے دیکھیں تو آپ کو نظر آئے گا کہ بنیادی طور پر ہم میں کیا مشترک ہے، پھر دنیا کے نصف مسائل تو ایسے حل ہو جائیں گے۔’

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں