اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے 12 ستمبر کو پارلیمانی کمیشن بنانے کا وعدہ کیا تھا، افسوس ہے کہ حکومت نے اب تک وعدہ پورا نہیں کیا۔
ان خیالات کا اظہار مزکری امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نےپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب کے بعد میڈیا سے کیا، ان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست بنانے کے لیے سودی نظام کا خاتمہ ضروری ہے۔
سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ معیشت کی بہتری کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، کشمیر کی آزادی کے لئے کوئی روڈ میپ نہیں دیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سینیٹ اور پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے کچھ لوگوں نے واک آؤٹ کیا، صدر نے جو خطاب کیا اس پر عمل در آمد ہونا چاہیے، اللہ کرے صدر کے خطاب پر موجودہ حکومت عمل در آمد کرے۔
جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ کرپشن، سود کا خاتمہ، کشمیر کی آزادی کے لیے حکومت روڈ میپ دے، ملک میں عام آدمی اور طاقتور کے لیے الگ الگ قانون ہے۔
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے 12 ستمبر کو پارلیمانی کمیشن کا وعدہ دیا تھا لیکن افسوس ہے حکومت نے اب تک وعدہ پورا نہیں کیا۔
مزید پڑھیں : بجلی، گیس، کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، توعام آدمی پس جائے گا: سراج الحق
یاد رہے کہ تین روز قبل امیر جماعت اسلامی کا کہنا کہ حکومت کاایک کروڑنوجوانوں کوملازمتیں دینے کا اعلان خوش آئند ہے، 50 لاکھ لوگوں کو چھت مہیاکرنےکا اعلان قابل تعریف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کے اعلانات پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ عالمی بینکوں سےقرضہ نہ لینے کا حکومت کا اعلان قابل ستائش ہے، اس کی حمایت کرتے ہیں، البتہ اگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تو عام آدمی پس جائے گا۔