ہالی ووڈ کی ہارر مسٹری فلم ’دی ڈیمڈ‘ دو دن بعد سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
ہالی ووڈ ہارر فلموں کے شوقین افراد کو ’دی ڈیمڈ‘ مسٹری دیکھنے کے لیے دو روز کا انتطار کرنا پڑے گا، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ سمندر سے نکالی گئی لاش بدروح نکلتی ہے۔
ماہی گیروں کی بستی پر نازل ہونے والی ’بلا‘ کیسے ٹلے گی یہ تو فلم دیکھ کر ہی پتا چلے گا۔
دی ڈیمڈ میں اوڈیسا ینگ، جوکول، سیوبھن فنیرن، روری میک کین ودیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں جبکہ اس کی ہدایت کاری کے فرائض تھورڈور پالسن نے انجام دیے ہیں۔
خلاصہ: 19ویں صدی کی ایک بیوہ ایوا (اوڈیسا ینگ) کو ایک ناممکن انتخاب کرنے کا کام سونپا جاتا ہے جب سردیوں کے وسط میں جہاز اس کی الگ تھلگ ماہی گیری پوسٹ کے ساحل میں ڈوب جاتا ہے، ایوا اور اس کے عملے کو یا تو تباہ شدہ جہاز کو بچانے کا انتخاب کرنا چاہیے یا اپنے آخری کھانے کے ساتھ زندہ رہنا چاہیے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اپنی پسند کے نتائج کا سامنا کرتے ہوئے اور جرم سے ستائے ہوئے باشندے خوف کے بڑھتے ہوئئے احساس کے ساتھ کشتی لڑتے ہیں اور یہ ماننا شروع کردیتے ہیں کہ ان سب کو ان کے انتخاب کی سزا دی جارہی ہے۔