کراچی: صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے بابری مسجد کی جگہ مندرکی تعمیرکے بھارتی فیصلے کو امت کیخلاف اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ متعصب اور جانبداری پر مبنی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل ، جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور دیگر سے ملاقات اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نےانتہائی جانبدارانہ اورمتعصبانہ فیصلہ کیا۔
مسعود خان نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ ایسےوقت میں دیا جب پاکستان نےکرتارپورراہداری کاافتتاح کیا، پاکستان نے امن، محبت اورمذہب کےتقدس کاپیغام دیا جب کہ بھارت نےپیغام دیاکہ وہ مسلمانوں کےمقدس مقامات کااحترام نہیں کرتا۔
یہ بھی پڑھیں: بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ بھارت کےاس اقدام نےہندومسلم تصادم کاآغاز کیاہے ،بھارت چاہتاہےکہ ایک نیاتصادم اورشورش پیداہو با ہماری ذمہ داری ہےکہ بھارت کوروکنےکیلئے عملی اقدامات کریں۔
صدرآزادکشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرسےتوجہ ہٹانا چاہتا ہے مقبوضہ وادی میں کرفیوکو97دن ہوگئے ہیں،مقبوضہ وادی میں خواتین کی بےحرمتی کی جارہی ہےا ور 9لاکھ غاصب بھارتی افواج رات کی تاریکی میں گھروں پرحملہ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دینے کا حکم سناتے ہوئے فیصلے میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے ۔