تازہ ترین

بھارتی کسان نے پیاز کا کھیت ہی جلا ڈالا، مگر کیوں؟

ایک جانب دنیا کے مختلف ممالک میں پیاز کی قلت ہے تو دوسری جانب پڑوسی ملک بھارت میں ایک کسان نے احتجاجاً پیاز کا کھیت ہی جلا ڈالا۔

پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پیاز کی شدید قلت ہے اور کمیابی کے باعث اس کی قیمت میں کئی گنا اضافہ بھی ہوچکا ہے لیکن پڑوسی ملک بھارت میں ایک کسان نے احتجاجاً پیاز کا کھیت ہی جلا ڈالا کیونکہ اسے اس کی محنت کی مناسب قیمت نہیں مل رہی تھی۔

اے آر وائی نیوز کی براہ راست نشریات دیکھنے کے لیے کلک کریں:

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مہاراشٹر میں پیش آیا جہاں ایک کسان کرشنا ڈونگر نے ریاستی اور مرکزی حکومت کی جانب سے پیداوار کی مناسب رقم نہ ملنے پر ڈیڑھ ایکڑ پر زیر کاشت پیاز کے کھیت کو ہی جلا کر خاکستر کردیا۔

حکومتی رویے سے مایوس کرشنا ڈونگر کا کہنا تھا کہ اس نے تقریباً چار مہینوں میں ڈیڑھ لاکھ انڈین روپے فصل پر خرچ کیے اور مارکیٹ تک پہنچانے میں مزید 30 ہزار خرچ کرنا تھے جب ک اس محنت اور سرمایہ کاری کے بدلے اس کو پیاز کی فصل کے لیے صرف 25 ہزار روپے کی پیشکش کی گئی۔ ریاستی اور مرکزی حکومت کی غلطیوں کی وجہ سے میں اپنی فصل جلانے پر مجبور ہوا۔

کسان کا کہنا تھا کہ میری پیاز کی فصل جل گئی ہے لیکن ریاست کے وزیراعلٰی نہیں آئے جب کہ ریاست اور مرکز کو کسانوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

کرشنا نے احتجاجاً صرف اپنا پیاز کا کھیت ہی نہیں جلایا بلکہ اپنے خون سے وزیر اعلیٰ اکناتھ شندے کو خط بھی لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ خود پیاز کی فصل کو جلتا دیکھ لیں تاکہ انہیں کسانوں کی حالت زار کا پتہ چل سکے۔

کسان نے مطالبہ کیا کہ حکومت ان کی تمام فصلیں کم سے کم مقررہ امدادی قیمتوں پر خریدے اور موجودہ نقصانات کے لیے حکومت سب کو رعایت دے۔

واضح رہے کہ مودی سرکار نے دو سال ڈھائی سال قبل متنازع زرعی قوانین متعارف کرائے تھے جس پر ملک بھر کے کسان سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ ملک گیر احتجاج نے بھارتی حکومت کو یہ قوانین واپس لینے پر مجبور کیا لیکن ان قوانین کے خاتمے کے بعد کسان اب بفصل کی کم سے کم امدادی قیمت کا مطالبہ کا رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -