اشتہار

متنازعہ بھارتی فلم ‘ دی کیرالہ اسٹوری’ مسلمانوں کے خلاف سازش قرار

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے متنازعہ فلم ‘دی کیرالہ اسٹوری’ کو ہندو مسلم دشمنی کی جڑیں گہری کرنے کی سازش قرار دے دیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متنازع فلم ‘دی کیرالہ اسٹوری نے ایک بار پھر ہندو مسلم فسادات کو ہوا دے دی ہے۔

موجودہ صورت حال پر جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے متنازعہ فلم کو جان بوجھ کر پوری امت مسلمہ کی شبیہ کو داغدار کرنے کا ہتھکنڈہ قرار دیا ہے۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں ملک میں عرصہ دراز سے یہی چل رہا ہے، میں کسی سیاسی جماعت یا کسی مخصوص رہنما کا نام نہیں لینا چاہتا لیکن ایسے معاملات فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے متنازعہ فلم پر کہا کہ اس پر ہم جلد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ہم سب کو یقین ہے کہ عدالت اس کا نوٹس لے گی۔

انہوں نے اپنا نقطہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب سپریم کورٹ اس معاملے پر خواتین کی تعداد کے بارے میں پوچھےگا، جنہوں نے اسلامک اسٹیٹ میں شمولیت اختیار کی ہے تو ان لوگوں کو سرکاری اعداد و شمار پیش کرنے ہوں گے اور پھر سچائی سامنے آئے گی۔ جو لوگ اسے مذموم مقاصد کے لیے بنا رہے ہیں ان کے چہرے کھل کر سامنے آئیں گے۔

انہوں نے اس فلم کے پیچھے ہندو انتہاپسندوں کے عزائم آشکار کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کیرالہ میں کامیابی کا مزہ نہیں چکھا ہے اور یہ حرکتیں صرف پولرائزیشن کو گہرا کریں گی اور انہیں فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ امن کے لیے نقصان دہ ہے۔

واضح رہے کہ "دی کیرالہ اسٹوری” کے نام سے اسلام اور داعش میں شمولیت سے متعلق جھوٹ پرمبنی ایک متنازعہ فلم بنائی گئی ہے۔

اس فلم میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریاست کیرالہ سے 32 ہزار نوجوان اور کم عمر لڑکیوں نے غائب ہوکر داعش میں شمولیت اختیار کی جو ہندوستان کے علاوہ شام اور لیبیا سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی پھیلارہی ہیں۔

فلم کے جاری کیے گئے ٹریلر سے واضح طور پرمعلوم ہوتا ہے کہ فلم کو خاص پروپیگنڈا کے تحت بنا کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور دکھایا گیا ہے کہ مقامی علما ہی خواتین کو دین اسلام کی جانب راغب کرکے انہیں مسلمان بنا رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں