لاہور: وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہڑتالی ڈرائیورز کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اگر ادارے کی جانب سے کسی کےخلاف نوٹس جاری ہوگیا تو واپس نہیں لیا جائے گا۔
تفصیلات کےمطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہڑتال کرنے والے ٹرین ڈرائیوروں کے مطالبات غیر مناسب ہیں تاہم انتظامیہ نے 6 میں سے3 مطالبات کو تسلیم کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا ہڑتالی ڈرائیورز کی جانب سے دیے گئے 6 مطالبات میں سے 3 مطالبات کو تسلیم کرلیا گیا ہے تاہم پہلا مطالبہ ٹرین حادثات میں ملوث ڈرائیورز کی بحالی کا تھا اور دوسرا مطالبہ پے اسکیل اور رننگ الاؤنس میں اضافہ تھا جو کہ تسلیم نہیں کیے جا سکتے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ میں ان اسسٹنٹ ڈرائیورز کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور ریلوے آپریشنز کو جاری رکھا اور جنہوں نے ریلوے آپریشنز کو روکا ان میں میں 13 ڈرائیورز ریلوے پولیس کی تحویل میں ہیں۔
خواجہ سعید رفیق نے کہا کہ ہم نے بہت محنت سے ریلوے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا ہے، ہم کسی کو بے روزگار نہیں کرنا چاہتے، نہ ہی کسی سے جھگڑا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ وہ ڈرائیورز جو محکمانہ انکوائری کے بعد سنگین غفلت اور غیر ذمہ داری کے مرتکب پائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا وہ بالکل واپس نہیں آسکتے۔
ریلوے ڈرائیورز کا آج رات سے ہڑتال پر جانے کا اعلان
دوسری جانب ٹرین ڈرائیورز نے برطرف ملازمین کی بحالی اور تنخواہوں میں اضافے کے لیے ملک بھر میں ریل گاڑی کا پہیہ جام کر دیا ہے۔
ادھر ڈرائیورز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک کوئی ٹرین نہیں چلے گی جبکہ ایسوسی ایشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر سے 278 ٹرین ڈرائیورز نے احتجاجاً اجتماعی چھٹی کی درخواستیں دے دی ہیں۔