تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

ٹی 20 ورلڈ کپ اختتام کی جانب گامزن، 8 ٹیموں‌ کیلیے ٹورنامنٹ اب بھی اوپن

آسٹریلیا میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے تاہم اب تک فائنل فور کی فہرست خالی ہے اور اگر مگر کی صورتحال مزید دلچسپ ہوگئی ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سپر 12 مرحلہ دو گروپوں پر مشتمل ٹیموں کے مقابلوں پر مبنی ہے اور اس کے صرف چار میچز باقی رہ گئے ہیں لیکن تاحال سیمی فائنل کے لیے کسی بھی گروپ کی جانب سے ایک بھی ٹیم نے حتمی طور پر کوالیفائی نہیں کیا ہے۔

اگر بات کریں گروپ ون کی تو یہاں میزبان آسٹریلیا کے ساتھ نیوزی لینڈ، انگلینڈ، سری لنکا، افغانستان اور آئرلینڈ شامل ہیں، اس میں سے آئرلینڈ اور افغانستان تو ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکی ہیں لیکن بقیہ چار ٹیموں میں سے کون سی دو ٹیمیں سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹائیں گی یہ پیشگوئی فی الحال مشکل ہے۔

اس گروپ میں نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ نے اپنے تمام پانچ پانچ میچز کھیل لیے ہیں جب کہ آسٹریلیا اور افغانستان کے مابین میچ جاری ہے، انگلینڈ اور سری لنکا کل میدان میں اتریں گے۔

نیوزی لینڈ آئرلینڈ کو شکست دینے کے بعد 7 پوائنٹ کے ساتھ سرفہرست ہوگیا ہے تاہم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکا ہے جب کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا 5 پانچ پوائنٹ کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر اور سری لنکا چار پوائنٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

اگر انگلینڈ اور آسٹریلیا اپنے اپنے میچز جیت لیتی ہیں تو نیوزی لینڈ کے ساتھ یہ ٹیمیں بھی سات سات پوائنٹ حاصل کرلیں گی اس طرح معاملہ رن ریٹ پر چلا جائے گا اور جن دو ٹیموں کا رن ریٹ زیادہ ہوگا وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گی، تاہم آسٹریلیا اور انگلینڈ میں سے کوئی ایک ٹیم جیت جاتی ہے تو نیوزی لینڈ اور ان میں سے فاتح ٹیم اگلے مرحلے میں جائیں گی۔

اگر افغانستان اپ سیٹ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو شکست دے دیتا ہے تو نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا تاہم اگلی ٹیم کا فیصلہ کل انگلینڈ اور سری لنکا میچ کے بعد ہوگا اور وہ بہت دلچسپ ہوجائے گا کیونکہ اگر انگلینڈ یہ میچ ہار جاتا ہے تو سری لنکا 6 پوائنٹ کے ساتھ گروپ کی دوسری ٹیم بن جائیگی اور یوں نیوزی لینڈ اور سری لنکا سیمی فائنل کے ٹکٹ کٹا لیں گی۔

اب اگر اپنی قومی ٹیم کے گروپ یعنی گروپ ٹو پر نظر دوڑائیں تو یہاں بھارت 6 پوائنٹ کے ساتھ سرفہرست ہے، جنوبی افریقہ 5 پوائنٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان اور بنگلہ دیش کے چار چار پوائنٹ ہیں لیکن رن ریٹ کے باعث پاکستان تیسرے اور بنگلہ دیش چوتھے نمبر پر ہے، دیگر دو ٹیمیں نیدر لینڈ اور زمبابوے ہیں جو پہلے ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکی ہیں تاہم ہر ٹیم کا ابھی ایک ایک میچ باقی ہے۔

اتوار کو جنوبی افریقہ اور نیدر لینڈ، پاکستان اور بنگلہ دیش جب کہ بھارت اور زمبابوے کے مابین میچز شیڈول ہیں اور ان کے نتائج ہی یہاں سے سیمی فائنل کی دو ٹیموں کا طے کریں گے۔

اگر جنوبی افریقہ اور بھارت اپنے اپنے میچز جیت جاتے ہیں تو دونوں ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گی اور پاکستان فتح کے باوجود ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گا۔

اگر نیدر لینڈ جنوبی افریقہ کو زیر کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے، پاکستان اپنا میچ جیت لیتا ہے اور بھارت زمبابوے کو شکست دے دیتا ہے تو پوائنٹ ٹیبل پر بھارت 8 پوائنٹ کے ساتھ پہلے اور پاکستان 6 پوائنٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر آجائے گا اور یوں یہ روایتی حریف سیمی فائنل مرحلے میں داخل ہوجائیں گے، اگر ایسا ہوا تو فائنل میچ میں کرکٹ کی دو سپر پاور کے ایک بار پھر مدمقابل آنے کا امکان بھی پیدا ہو جائے گا جو ختم ہوتے ٹورنامنٹ میں نئی روح پھونک دے گا۔

لیکن اگر مگر کا کھیل باقی ہے، جنوبی افریقہ جیت جاتا ہے اور بھارت ہار جاتا ہے تو جنوبی افریقہ سات پوائنٹ کے ساتھ گروپ کی پہلی ٹیم بن کر سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا جب کہ دوسری ٹیم کے لیے بھارت اور پاکستان میں رن ریٹ فیصلہ کرے گا، لیکن جنوبی افریقہ، بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان بھی بنگلہ دیش سے اپنا میچ ہار جاتا ہے تو اس صورت میں بھارت اور بنگلہ دیش اگلے راؤنڈ میں پہنچ جائیں گے۔

لیکن اگر مگر کا کھیل اب بھی ختم نہیں ہوا اگر ان میچز میں سے کسی میں بھی بارش ہو گئی تو یہ تمام کیلکولیشن دھری کی دھری رہ جائے گی اور پھر فیصلہ بارش کرے گی کہ کون اگلے مرحلے میں جاتا ہے اور کون اپنے ملک واپس آتا ہے۔

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔