روسی تیل لانے والے جہاز پیور پوائنٹ سے تیل کی منتقلی کا عمل تا حال مکمل نہ ہو سکا۔
ذرائع کراچی پورٹ ٹرسٹ کے مطابق جہاز میں اب بھی 5 ہزار میٹرک ٹن سے زیادہ تیل موجود ہے۔ حکام نےتیل منتقلی کےعمل کومکمل ہونےکیلئےپہلے آج صبح 10 اور بعد میں 3 بجےکاوقت دیا تھا۔
خام تیل کی منتقلی کی رفتار پی آر ایل کی درخواست پر5 بار سے کم کر کے 2 بار کر دی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی منتقلی جاری ہے پی آر ایل ٹینک میں گنجائش کم ہونےسےرفتار میں کمی کی ہے۔
پیور پوائنٹ نامی جہاز45ہزار142میٹرک ٹن تیل لے کر پہنچا ہے، روسی آئل ٹینکر پیور پوائنٹ کو او پی ٹو پر برتھ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے گزشتہ دنوں روسی خام تیل کی امپورٹ کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کے سستا ہونے کی خوشخبری دیتے کہا تھا کہ بحری جہاز عمان پہنچ چکے ہیں اور پاکستان کو سستے تیل کی سپلائی ایک ہفتے میں شروع ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ روس سے سستا تیل پاکستان آنے والا ہے، جیسے ہی روس سے تیل آئے گا، قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی۔ پاکستان میں توانائی کے شعبے کا زیادہ تر دار و مدار درآمد ہو کر آنے والے ایندھن پر ہے جبکہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیتمیں ابھی تک کافی زیادہ تصور کی جا رہی ہیں۔