ٹرانسجنڈر ایکٹ کے رولز 2020 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رانا عمران جاوید ایڈووکیٹ نے اپنے وکیل محمد مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ٹرانسجنڈر ایکٹ کے رول حقائق کے برعکس ہیں. رول کے مطابق کوئی بھی مرد یا عورت جنس کی تبدیلی کا شناختی کارڈ بنوا سکتا ہے اور شناختی کارڈ کے لیے کسی میڈیکل سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے.
- Advertisement -
درخواست میں اعتراض اٹھایا گیا کہ ٹرانسجنڈر ایکٹ کے رول اسلامی تعلیمات اور قوانین کے منافی ہیں. اس لیے ٹرانسجنڈر ایکٹ کے رول 2020 کو کالعدم قرار دیا جائے۔