تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ترک صدر نے سال نو سے قبل اپنے عوام کو بڑی خوشی دے دی

سال نو 2023 اپنی آمد سے قبل ہی ترک عوام کے لیے خوشیوں کا پیغام لایا ہے صدر اردوان نے نئے سال میں کم سے کم اجرت میں 55 فیصد اضافہ کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2023 سے ماہانہ کم سے کم اجرت 8506.80 لیرا یعنی 455 امریکی ڈالر ہوگی۔ اس حوالے سے ایوان صدر سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔

اس سے قبل جولائی میں کم سے کم اجرت میں اضافہ کیا گیا تھا تاہم حالیہ کچھ ماہ میں سالانہ افراط زر 85 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی ہے جس کے بعد گزشتہ دنوں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو کم سے کم اجرت میں سال میں دوسری بار بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

صدر اردوان نے کہا کہ آجر اور ملازمین کی یونینز کسی معاہدے پر نہیں پہنچ سکیں جس کے بعد حکومت نے اس حوالے سے قدم اٹھایا۔

دوسری جانب کم سے کم اجرت میں حالیہ اضافے کے اعلان کے بعد ترکی کے کاروباری اداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کے بعد لاگت میں اضافہ ہوگا اور سامان کی پرانی قیمتوں کو برقرار رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔

ترک کے کاروباری اداروں کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے ترکی کے کاروبار کے عالمی صارفین پیداوار کے لیے ترکی کے حریفوں کو ترجیح دیں گے۔ ہمارے پاس بنگلہ دیش، ویتنام، بھارت یا کمبوڈیا جیسے اپنے حریفوں سے مقابلہ کرنے کا موقع نہیں ہے۔ ہم اپنے گاہکوں کو کھو دیں گے اس کے نتیجے میں ملازمتوں میں بھی کمی آئیگی۔

Comments

- Advertisement -