تازہ ترین

امریکا نے روس پر نئی پابندیاں لگا دیں!

امریکا نے روس پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہے جس کا مقصد جنگی سازوسامان کی سپلائی میں رکاوٹ ڈالی جائے اور روسی توانائی پر انحصار کو مزید کم کیا جا سکے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا نے جمعے کو روس کی ’جنگی مشین‘ کو نشانہ بنانے والی اہم نئی پابندیوں کو متعارف کرایا ہے تاکہ جنگی ساز وسامان کی سپلائی میں رکاوٹ ڈالی جائے اور روسی توانائی پر انحصار کو مزید کم کیا جا سکے۔

اس حوالے سے امریکی انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ امریکا کا یہ اقدام روس اور دیگر ممالک سے تقریباً 70 اداروں کو ’کامرس‘ کی بلیک لسٹ میں شامل کر کے امریکی برآمدات کے حصول سے روک دے گا۔ اس کے علاوہ افراد، اداروں بحری اور ہوائی جہازوں پر بھی 300 سے زائد نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

سینیئر اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم کوشش ہے جو روس کی اُس سامان تک رسائی کو بڑے پیمانے پر محدود کر دے گی جو میدانِ جنگ میں اس کے لیے ضروری ہے اور گروپ سیون کے دیگر اراکین بھی نئی پابندیوں کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

امریکی انتظامیہ کے اہلکار کا کہنا ہے کہ ’یہ بلاک جنگی سازو سامان کی سپلائی میں رکاوٹ ڈالنا اور روسی توانائی پر انحصار کو مزید کم کرنا چاہتا ہے۔ یہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی نظام تک ماسکو کی رسائی کو بھی متاثر کرے گا اور اس کے تحت یوکرین میں جنگ کے خاتمے تک روسی اثاثوں کو منجمد رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ ان پابندیوں کا اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی صدر جو بائیڈن جاپان میں جی سیون کے ساتھی رہنماؤں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ سات ترقی یافتہ ممالک کے سربراہان ہیروشیما میں جمع ہیں جہاں وہ روس کی بحران زدہ معیشت کو مزید متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی و اقتصادی طاقت کا جواب دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔

اسی حوالے سے یورپی یونین کے اہلکار نے بتایا تھا کہ بات چیت کا ایک ممکنہ ہدف روس کی اربوں ڈالر کی ہیروں کی صنعت بھی ہے جب کہ ہمیں یقین ہے کہ اس شعبے میں روسی تجارت سے برآمدات کو محدود کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے کوئی قدم اُٹھانے کے لیے انڈین حمایت حاصل کرنا ضروری ہے۔ روس انڈیا کو قیمتی پتھر سپلائی کرتا ہے اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے انڈیا میں یہ ہیروں کی تجارت متاثر ہوئی ہے۔

جی سیون کے رہنماؤں کے لیے یہ پہلا موقع ہو گا جب وہ اپنا معاملہ براہِ راست انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے رکھیں گے جن کے روس کے ساتھ دفاعی تعلقات ہیں۔ انڈیا نے ماسکو کے حملے کی مذمت کرنے سے انکار کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -