گوجرانوالہ: وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف کالعدم تنظیموں تک پیسے پہنچانے کے ثبوت ہیں، انھیں ماڈل ٹاؤن شہدا کو قتل کرانے پر پہلے گرفتار ہونا چاہیے تھا۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اے این ایف نے کی، ان پر منشیات کے کاروبار سے پیسے کمانے کا الزام ہے۔
صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں قبضے اور لوگوں پر ظلم کیے۔
انھوں نے پلی بارگین کے حوالے سے کہا کہ یہ نیب کا قانون ہے، پلی بارگین ڈیل یا این آر او نہیں ہے، نواز شریف کو مرسی سے ملانا بڑی زیادتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لیے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کیا گیا: شہباز شریف
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ نواز شریف نے گھر کا کھانا بند کرنے کا واویلا مچا رکھا ہے، وہ بڑے آدمی ہیں انھیں دال روٹی کیسے کھلائی جا سکتی ہے، جو ڈاکٹر کہیں یا میاں صاحب کی خواہش ہوگی، وہ جیل کا کک بنا کر دے گا۔
واضح رہے کہ آج اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ پر سراسر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے، جہاں منشیات بکتی اور استعمال ہوتی تھیں، وہاں کارروائی کی جائے، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لیے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کیا گیا۔