تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

ترکیہ میں 2 روز کے دوران تیسرا زلزلہ، اموات 4800 ہوگئیں

ترکیہ میں دو روز کے دوران تیسرا زلزلہ آیا ہے جب کہ گزشتہ روز کے قیامت خیز زلزلے میں ترکیہ اور شام میں مجموعی اموات کی تعداد 4800 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ میں دو روز کے دوران تیسرا زلزلہ آیا ہے۔ ملک کے مشرقی حصے میں آنے والے زلزلے کی شدت 5.7 بتائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز آنے والے قیامت خیز زلزلے کی ہلاکت خیزی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ترکی اور شام میں اب تک مرنے والوں کی مجموعی تعداد 4800 تک پہنچ گئی ہے۔ ترک صدر نے رجب طیب اردوان نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔

امدادی اداروں کا کہنا ہے ترکیہ اور شام کی سرحد پر تمام قصبے دیہات اور شہر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، ہر طرف تباہی کے  مناظر ہیں اور لمحوں میں بلند وبالا عمارتیں ریزہ ریزہ ہوگئیں۔ متاثرہ علاقوں میں انسانی جانوں کی تلاش کیلیے ریسکیو کا کام جاری ہے۔

ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 3381 ہوچکی ہے جب کہ 20 ہزار 426 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زلزلے سے 5775 عمارتیں تباہ جب کہ 285 آفٹر شاکس بھی آچکے ہیں۔ زلزلے سے ترکیہ کے 10 شہروں میں تباہی ہوئی ہے۔ وسیع رقبے پر ملبے کے ڈھیر موجود ہیں۔ املاک منہدم ہونے سے ٹیلی مواصلات کا نظام بھی شدید متاثر ہوا ہے اور امدادی کارکنوں کو رابطوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب شامی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ شام میں زلزلے سے اب تک 1500 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہیں، جب کہ 65 ممالک کی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی طرف روانہ ہوگئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی، دل دہلا دینے والی تصاویر اور ویڈیوز

شامی خبر ایجنسی کے مطابق شام کے زیر کنٹرول علاقوں میں 711 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 750 سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

Comments

- Advertisement -