تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

یہ لڈو پیڑے نہیں آئی ایم ایف پروگرام ہے، وزیراعظم

لاہور: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا لڈو پیڑے نہیں چیلنجنگ پروگرام ہے، ہمت اور استقامت کے ساتھ پروگرام پرعمل کر لیا تو معیشت ترقی کرے گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم کے تحت نوجوانوں میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا یہ مثبت پہلو ہے کہ ہمارے روپے میں استحکام آرہا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھنےسے پیٹرول سستا کیا، کل رات وزیرخزانہ نے پٹرولیم قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔

بطورمہمان خصوصی تقریب میں شرکت کرنے والے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام سازشوں کو نیست و نابود کردیا، یہ پروگرام نہ ہوتا تو معاشی صورتحال مسائل کا شکار ہوتی۔

جو لوگ ملک کے خلاف سازش میں ملوث تھے اللہ نے ان کی سازشیں دفن کردیں، چند دن قبل اسرائیل کا پاکستان کے خلاف بیان آیا تھا، اسرائیل کے بیان کے تانے بانوں کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔

انھوں نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں 2008 سے یہ پروگرام شروع ہوا، اس پروگرام کا محور عوام ہیں، پنجاب کے طول و ارض میں میرٹ پر 50 ہزارگاڑیاں دی گئیں، نوازشریف کے دورمیں بینکوں کو 99 فیصد قرضے واپس کیے گئے، نوازشریف نے نوجوانوں کو کلاشنکوف یا کوکین نہیں بلکہ کاروبار کے لیے قرضے دیےتھے۔

انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کی، نواز شریف کو اقتدار سے محروم کیا گیا کیوں کہ اس نے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے تھے۔

نوازشریف کو پابند سلاسل کیا گیا، نوازشریف کی لیڈر شپ میں جو کام ہوئے وہ چیئرمین پی ٹی آئی کو منظور نہ تھے، نواز شریف سے ایک سے زیادہ مرتبہ اقتدار چھینا گیا، جلاوطن کیا گیا، نواز شریف نے پاکستان کے خلاف کسی سازش کا سوچا بھی نہیں۔

انھوں نے کہا کہ جس شخص کو فراڈ کے ساتھ وزیراعظم بنایا گیا 4 سال وہ چور ڈاکو کی گردان کرتا رہا، اس شخص نے ایک اینٹ نہیں لگائی، اس کے دورمیں کیا کیا اسکینڈل نہیں ہوئے، جب آئینی طریقے سے اسے ہٹایا گیا تو اداروں کے خلاف غلیظ ترین زبان استعمال کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی دن رات کہتا تھا شہباز شریف کو اندر کیوں نہیں کیا، اس کا خواب تھا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کو جیل بھجوا دوں، نوجوانوں یہ آپ کا فیصلہ ہے کہ الیکشن میں ووٹ کس کو دینا ہے، اگرحقائق پرفیصلہ کریں گے تو پاکستان بہت آگے جائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی دور میں 3 ارب ڈالر قرضے بڑے خاندانوں کو دیے گئے جو کہ تقریباً پاکستانی 800 ارب روپے بنتے ہیں، بڑوں بڑوں کو قرضے دیے گئے نوجوانوں کو کچھ نہیں ملا، 900 ارب روپے میں سے زیادہ نہیں 300 ارب قرضے نوجوانوں کو دے دیتے، اب وہ وقت قصہ پارینہ ہے اب وہ وقت ماضی میں چلا گیا۔

انھوں نے کہا کہ میں 72 اور نواز شریف 74 سال کے ہیں، ہم بھائیوں کی عمرمیں 2 سال کا فرق ہے، نواز شریف میرے لیڈر اور والد کی جگہ ہیں، نوازشریف کی قیادت میں وعدہ ہے کہ اب وطن کو بنانا اور آگے جانا ہے، قوم کے تحائف کو لندن اور دبئی میں بیچ دیا یہ قوم کا پیسہ تھا، احد چیمہ نے 3 سال جیل کاٹی ان کا قصور تھا 30 ارب سے 11 ماہ میں میٹرو بنائی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف کو پاناما میں نام نہ ہونے کے باوجود اقامہ میں سزا دی گئی، اپنی ذات سے بڑھ کر قربانی دینے سے قومیں بنتی ہیں، نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا۔

جس نے لوڈشیڈنگ ختم کی، سی پیک منصوبے لگائے، ایٹم بنایا اس کے ساتھ کیا کیا، میں کہتا ہوں چیئرمین پی ٹی آئی اور ہٹلر میں کیا فرق ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک اینٹ نہیں لگائی مگر اینٹ سےاینٹ بجادی۔

انھوں نے کہا کہ یہ نہیں کہتا مجھے یا نواز شریف کو ووٹ دیں، ووٹ دیتے وقت گزشتہ 4 سالہ تباہی بربادی کو سامنے ضرور رکھیں۔

چینی اسکینڈل، مالم جبہ، 190 ملین پاؤنڈ، گھڑی اسکینڈل ہمارے دورمیں تو نہیں ہوئے، اگلے الیکشن میں نواز شریف کو موقع دیا تو وعدہ کرتا ہوں ہم پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے۔

وزیراعظم کے مطابق کہا جاتا تھا کہ یہ لیپ ٹاپ نہیں رشوت دے رہا ہے، ہم نے اپنے دور میں 10 لاکھ لیپ ٹاپ دیے تھے، یہ وہی لیپ ٹاپ ہیں جو لاکھوں بچوں کی تدریس کا ذریعہ بنے، جو لیپ ٹاپ کو رشوت کہتا ہے اس کے دماغی توازن کا خود اندازہ لگالیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ وہی لیپ ٹاپ ہیں جولاکھوں بچوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ بنا، نواز شریف کی قیادت میں لاکھوں روپے کے لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے۔

Comments

- Advertisement -