اسرائیلی فوج نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلتا پناہ گزین کیمپ پر بڑے پیمانے پر نام نہاد چھاپے کے دوران تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے شہید ہونے والے تینوں کی شناخت 32 سالہ محمد ابو زیتون، 30 سالہ فاتی ابو رزق اور 24 سالہ عبداللہ ابو حمدان کے نام سے کی ہے۔
وزارت کے مطابق کم از کم سات دیگر فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں چار گولہ بارود سے زخمی ہوئے تھے جب کہ بدترین آنسوگیس کی شیلنگ سے کئی افراد کی حالت غیر ہو گئی۔
شہدأ کے جنازے میں سیکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی اور جلوس کی شکل میں جسدِخاکی کو لے جایا گیا۔
فلسطینی اتھارٹی کے ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے پیر کے حملے کو "قتل عام” قرار دیا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ نابلس شہر، اس کے دیہات اور پناہ گزین کیمپوں پر قابض افواج اور انتہا پسند آباد کاروں کی مسلسل جارحیت ایک بڑا جنگی جرم اور اجتماعی سزا ہے جسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبضے کے جرائم پر امریکی انتظامیہ کی خاموشی اسے اپنی جارحیت پر قائم رہنے کی ترغیب دیتی ہے اس طرح کے حملے خطے کو خطرناک دھماکوں کی طرف لے جائیں گے۔