ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

پی آئی اے طیارہ حادثے کو 3 سال مکمل، تحقیقاتی رپورٹ آج تک مکمل نہ ہوسکی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثے کو تین سال مکمل ہوگئے تاہم حتمی تحقیقاتی رپورٹ آج بھی مکمل نہ ہوسکی ، طیارے حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثے کو آج تین سال مکمل ہوگئے لیکن حتمی تحقیقاتی رپورٹ تین سال بعد بھی مکمل نہ ہوسکی ، لواحقین کو طیارہ حادثہ تحقیقات مکمل ہونے کا شدت سے انتظار ہے۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ پی کے 8303 بدقسمت طیارہ تھا: طیارہ 22 مئی 2020 کو حادثے کا شکار ہوا، اس طیارے حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

- Advertisement -

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ائیر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بورڈ طیارہ حادثے کی تحقیقات کر رہا ہے، تحقیقات مکمل ہونے تک کپتان یا کسی اور پر حادثے کی ذمہ دار قرار نہیں دے سکتے۔

عبداللہ خان نے کہا کہ اس حادثے کے بعد ہی آئی اے کی انتظامیہ نے جدید ترین سیفٹی منیجمنٹ سسٹم نظام لگایا ہے، فلائٹ ڈیٹا مانیٹر نگ نظام پر لگا دیا گیا ہے، جس سے کسی بھی ممکنہ حادثے کا پہلے سے پتہ لگ سکے گا۔

انھوں نے بتایا کہ طیارہ حادثے کا شکار 80 مَسافروں کے لواحقین کو انشورنس کی مد میں فی کس ایک کروڑ روپے کی رقم ادا کردی گئی ہے ، رہ جانے والے مسافروں کے لواحقین نے دستاویز یا پھر کورٹ کیسز ہیں۔

یاد رہے 22 مئی 2020 کو پی آئی اے کا طیارہ کراچی ائیرپورٹ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوا تھا، حادثے کے نتیجے میں طیارے کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

Comments

اہم ترین

محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں

مزید خبریں