جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

اے آر وائی نیوز کی ویب رپورٹ پر کارروائی، نامناسب ٹک ٹاک بنانے والا پولیس اہلکار معطل

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: اے آر وائی نیوز کی ویب رپورٹ پر پولیس حکام نے کارروائی کرتے ہوئے نامناسب ٹک ٹاک بنانے والے ایک اور پولیس اہلکار کو معطل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کے بڑھتے رجحان پر محکمے نے سخت رد عمل دکھانا شروع کر دیا ہے، گزشتہ روز ایک خاتون اہلکار سمیت دو کانسٹیبلز کو معطل کیا گیا تھا، آج ایک اور کانسٹیبل کی معطلی عمل میں آ گئی ہے۔

اسپیشل پولیس یونٹ (ایس پی یو) کے اہلکار شیر اللہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بے ہودہ ویڈیوز بنانے پر فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، اور انھیں ایس پی یو ہیڈکوارٹر بلدیہ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا۔

- Advertisement -

ترجمان ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کراچی کے مطابق گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو پر ایس ایس پی سٹی نے کانسٹیبل ذیشان (PC 45844) کو معطل کر کے ایس ایس پی سٹی آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔ ویڈیو بنانا والا کانسٹیبل ذیشان تھانہ بغدادی میں تعینات تھا، کانسٹیبل نے یہ ویڈیو 2022 میں بنائی تھی اور ٹک ٹاک پر 2023 میں اپ لوڈ کی تھی۔

گزشتہ روز ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے لیڈی کانسٹیبل ماریہ کو معطل کیا تھا جو گزری تھانے میں تعینات تھی۔ دو دن میں مجموعی طور پر اے آر وائی نیوز کی خبر پر 3 کانسٹیبلز معطل ہو چکے ہیں۔

ایس ایس پی سٹی نے کہا ہے کہ کسی بھی پولیس کانسٹیبل کو اس طرح اسلحے کے ساتھ کھیلنے یا استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، اس طرح کا عمل کرنے والے کسی بھی افسر یا کانسٹیبل کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی، اور اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پولیس اہلکاروں کا ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کا بڑھتا رجحان ، اصل ذمہ دار کون ؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم ان تمام افسران و ملازمان کے لیے ہے جو سرکاری وردی اور سرکاری اسلحے کے ساتھ ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی پولیس میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے، 19 اگست 2023 سے مارچ 2024 تک آئی جی سندھ رہنے والے پولیس سربراہ راجہ رفعت مختار خاص طور پر اس رجحان کی حوصلہ افزائی کی تھی، تاکہ پولیس کا مثبت چہرہ اجاگر کیا جا سکے، لیکن معاملے نے کچھ اور رخ اختیار کر لیا جس سے محکمے کی بدنامی ہونے لگی۔

اس رجحان پر قابو پانے کے لیے ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف اسلم راؤ نے اے وی ایل سی کے تمام ڈی ایس پیز اور ملازمین کو ہدایت نامہ جاری کیا کہ ڈیوٹی کے دوران ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا عمل صریحاً قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے قبل ڈی آئی جی آر آر ایف فیصل عبداللہ چاچڑ نے بھی اس سلسلے میں ایک سخت نوٹس جاری کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں