یورپی یونین نے ایران کے مزید کئی افراد اور اداروں کو پابندی عائد کردی ہے جس میں ایرانی ریڈیو اور ٹی وی کارپورشن بھی پابندی کی زد میں ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ نئی پابندی ایران میں حالیہ مظاہروں کی وجہ سے لگائی گئی ہیں۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جنگ سے متعلق پابندیوں کی فہرست میں 4 ایرانی افراد اور 4 اداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
یورپی یونین نے واضح کیا کہ یہ پابندیاں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کیے گئے ڈرونز کی تیاری اور ترسیل میں ان افراد اور اداروں کے ملوث ہونے کی وجہ سے لگائی گئی ہیں۔
یورپی یونین نے مزید کہا کہ ان پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا، یورپی یونین میں سفر پر پابندی اور فہرستوں میں شامل افراد سے فنڈز یا اقتصادی وسائل کو روکنا شامل ہے۔
دوسری جانب ایران نے بھی یورپی یونین اور برطانیہ پر ان کی انسانی حقوق کی پابندیوں اور ملک میں جاری مظاہروں کے جواب میں نئی پابندیاں عادید کی ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نے یورپی یونین اور برطانیہ کے 9 ادارواں اور 23 افراف پر پابندیوں کا اعلان کیا جس میں میڈیا ادارے، ایک فوجی اڈا اور سابق سیاست دان شامل ہیں۔
ایران کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس نے روس کو تھوڑی تعداد میں ڈرون طیارے یوکرین پر اس کے حملے سے پہلے بھجوائے تھے۔
روس نے بھی اس امر کی تردید کی ہے کہ اس کی فوج نے ایرانی ساختہ ڈرون یوکرین کے خلاف استعمال کیے ہیں۔