تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

دیورانی کو پھنسانے کیلیے ماں باپ نے کمسن بیٹی کو مار ڈالا

اوکاڑہ میں کمسن بچی کے اغوا اور قتل کا معمہ حل ہوگیا پتھر دل ماں باپ ہی قاتل نکلے جنہوں نے دیورانی کو پھنسانے کیلیے 3 سالہ بیٹی کا گلا گھونٹا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ دنوں اوکاڑہ میں تین سالہ بچی آصفہ عرف مانو کے اغوا کرکے قتل کردیا گیا جس کا ڈراپ سین ہوگیا اور قاتل کے بارے میں جان کر دنیا حیران رہ گئی کیونکہ قاتل کوئی اور نہیں بچی کے ماں باپ ہی تھے جنہوں نے بدلے کی آگ میں اپنی کمسن بیٹی کو جھونک دیا اور دیورانی کو پھنسانے کے لیے ننھی کلی کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔

بچی کے شقی القلب والدین نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔

اس حوالے سے ڈی پی او اوکاڑہ فرقان بلال نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں بتایا کہ ہمیں گزشتہ بدھ کو بچی کے چچا کی کال آئی کہ اس کی تین سالہ بھتیجی آصفہ عرف مانو لاپتہ ہے۔ پولیس نے فوری رپورٹ درج کی اور رات گئے تک تلاش جاری رکھی لیکن وہ نہ ملی۔ دوسرے دن صبح بچی کے چچا کے دوبارہ پولیس کو فون کرکے آصفہ کی لاش گھر کے قریب ملنے کی اطلاع دی۔

اس اطلاع پر فوری طور پر پولیس وہاں پہنچی اور لاش کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔ لاش کا ٹراؤزر غائب تھا جس پر پہلے ہمیں یہ شک ہوا کہ شاید بچی سے زیادتی کی گئی ہے لیکن پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ زیادتی یا ایسی کوشش نہیں ہوئی بلکہ اس کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔

ڈی پی او نے بتایا کہ گھر کے قریب بچی کی لاش ملنے پر پہلے گھر والوں پر شبہ ہوا پھر اس معاملے پر بچی کی ماں کے بار بار بیان بدلنے پر اس پر شک گیا کیونکہ وہ بار بار اپنا بیان تبدیل کر رہی تھی۔

فرقان بلال نے بتایا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سادہ لباس مرد و خواتین اہلکار محلے میں تعینات کیے۔ ان کی تحقیقات کی روشنی میں جب گھر کی تفصیلی تلاشی لی گئی تو بچی کا گمشدہ ٹراؤزر کمرے میں برتنوں کے شوکیس سے پیچھے سے ملا۔

 

ڈی پی او نے بتایا کہ بچی کے گھر کے ساتھ ایک ملنگ ٹائپ بندے کا گھر تھا اس کے گھر میں ایک دکان میں ماں نے اپنی تین سالہ بیٹی کو چھوڑا جو ذہنی طور پر تھوڑی متاثر تھی۔ ماما اور بابا کے علاوہ کچھ نہیں بول پاتی تھی اور چل بھی نہیں سکتی تھی۔ ماں نے بچی کو وہاں چھوڑنے کے بعد اس کے اغوا کا ڈراما رچایا۔

ڈی پی او کے مطابق قاتل ماں نے بتایا کہ جب رات گئے پولیس واپس چلی گئی تو وہ بچی کو وہاں سے لائی اور اپنے شوہر سے مل کر گلا گھونٹ کر آصفہ کو قتل کردیا اور لاش گھر کے قریب ڈال آئے۔

Comments

- Advertisement -