اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں بانی پاکستان تحریک انصاف کی درخواست ضمانت پر اعتراضات دور کر دیے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر اعتراضات دور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو درخواست پیر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی جب کہ مدعی عمران خان کی جانب سے عائشہ خالد، شاہینہ شہاب اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ یہ کیا درخواست ہے؟ اس پر تو رجسٹرار آفس کے اعتراضات ہیں۔
عائشہ خاد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ یہ عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست ہے جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ نے کہا ہے کہ رولز آف consistentsy ہے مگر یہ تو مرد ہے۔
جسٹس اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی ضمانت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ تو خاتون ہیں، تب ضمانت بنی۔ کل ہی ایسی ایک درخواست میں نے خارج کر دی ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے کہ وکالت نامہ جولائی کا ہے اور کاز آف ایکشن نومبر کا ہے۔ اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عدالت میں بیٹھے وکیل شاہ خاور کو روسٹرم پر طلب کر لیا۔
عدالت نے ان سے کہا کہ شاہ صاحب اس معاملے پر آپ کی معاونت درکار ہے۔ جس پر شاہ خاور ایڈووکیٹ نے بتایا کہ یہ ایک روٹین پریکٹس ہے۔ جب درخواست گزار جیل میں ہو، تو ایک ساتھ وکالت نامے دستخط کر دیے۔
عدالت نے شاہ خاور ایڈووکیٹ کا موقف سننے کے بعد رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے اور درخواست پیر کو مقرر کرنے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی وکیل شاہینہ شہاب ایڈووکیٹ نے درخواست پر نوٹسز جاری کرنے کی استدعا کی تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی پاسداری کی جائے گی۔