اشتہار

توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کو نمائندہ مقرر کرنے کا بھی حق نہیں دیا گیا، وکیل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سیشن عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی اس موقع پر ان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔

انہوں نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی عدالت نے کیس قابل سماعت ہونے کے معاملے پر3روز میں فیصلہ سنایا، ہم نے کہا بھی کہ 5روز میں فیصلہ سنا دیں، لیکن ہماری آپ نے نہیں سنی۔

انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے مذکورہ کیس قابل سماعت ہونے کے معاملے پر 7 روز کے وقت کا تعین کیا اور آپ نے سنے بغیر ہی تین دن میں فیصلہ سنا دیا، آپ ہمیشہ تاریخیں گنتے ہیں، چھٹیوں کو ورکنگ ڈے میں کون گنتا ہے؟ عید اور عاشورہ کی چھٹیوں میں کیسے وکلاء سے کام کرنے کی توقع کی جا سکتی ہے؟

- Advertisement -

خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیا توشہ خانہ کیس میں جانبداری نظر نہیں آرہی ؟ چیئرمین پی ٹی آئی کے دماغ میں عدالت کی جانب سے ایسا تاثر بنا دیا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا عدالتی حق متاثر کیا جارہا ہے، سیشن عدالت کے فیصلوں کے حوالے سے مختلف عدالتوں میں ہم بھاگ رہے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ موجودہ وقت میں سیشن عدالت کےحوالے سے 7 اپیلوں کی درخواستیں ہائیکورٹ میں ہیں، تاثر یہ ہے کہ سیشن عدالت جلد فیصلہ سنانا چاہتی ہے تاکہ تمام اپیلیں غیر مؤثر ہو جائیں، آپ کہتے ہیں آج فیصلہ سنا دوں گا، کل نہیں سنوں گا، کل فیصلہ ہوجائے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سیشن عدالت نے خود ہی گواہان کے بیان ریکارڈ کرتے وقت نمائندہ مقرر کردیا، ایسے حالات میں سیشن عدالت سے انصاف کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟ ملزم کو حق دیا جاتا ہے کہ وہ خود اپنا نمائندہ مقرر کرے، سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تو اپنا نمائندہ مقرر کرنے کا حق ہی نہیں دیا۔

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ سیشن عدالت کے فیصلوں پراعتراضات پر اعلیٰ عدلیہ میں درخواستیں دائر کی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی 342 کا بیان ریکارڈ کروانے سے قبل کچھ وقت چاہتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں