تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ترکی میں سیاحت کاشعبہ زوال کا شکار ہوگیا

انقرہ: ترکی کے سرکاری اعدادو شمار نے انکشاف کیا ہے کہ ترکی میں عالمی اور عرب دنیا سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم ترکی کے حکومتی ذرائع ابلاغ اور اس کے وفادار عرب ذرائع ابلاغ تصویر کا ایک دوسرا رخ پیش کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انقرہ میں قائم ترکش اعداد و شمار انسٹیٹوٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ تین ماہ کے دوران مجموعی طور پر بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، مگر ان اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں میں ہر پانچواں سیاح خود ترکی کا شہری تھا۔

ان شہریوں کا شمار غیر ملکی سیاحوں اور یا عرب شہریوں میں نہیں ہوسکتا۔ سال 2019ء کی پہلی سہ ماہی میں 66 لاکھ غیر ملکی سیاح ترکی میں آئے۔ ان میں 17.8 میں ترک شہری تھے جو بیرون ملک مقیم ہیں۔ وہ اپنے اقارب سے ملنے کے لیے وطن لوٹے تھے۔ یعنی ترک حکومت نے سرکاری سطح پر اپنے ہی شہریوں کو غیر ملکی سیاحوں میں شامل کر کے زوال پذیر سیاحت کی صنعت کو بچانے کی کوشش کی ہے۔

خیال رہے کہ پوری دنیا کسی ملک میں سمندر پار موجود شہریوں کو غیرملکی سیاحوں کا درجہ نہیں دیا جاتا بلکہ وہ اس ملک کے شہری ہی گردانے جاتے ہیں۔ بیرون ملک مقیم شہری اس ملک کے لیے زر مبادلہ کماتے ہیں اور ان کی کمائی کو سیاحت کے شعبے کی آمدن میں شامل نہیں کیا جاتا۔ترکی کے سرکاری اعداد و شمار کےمطابق تین ماہ کے دوران ترکی کو سیاحت کے شعبے میں 4 ارب 63 کروڑ ڈالر کی آمدن ہوئی جب کہ اس رقم میں 19 اعشاریہ 7 فی صد رقم ان ترک شہریوں کی طرف سے ادا کی گئی جو بیرون ملک سے واطن واپس لوٹے۔

اس اعتبار سے 2019ء کے چار مہینوں میں غیر ملکی سیاحت کا تناسب 4.6 رہا۔ بیرون ملک مقیم ترک شہریوں کو اس میں شامل کیا جائے تو سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ترکی کی سیاحت کے زوال پذیر ہونے کے اعداد وشمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب دوسری طرف ترکی کی معیشت بھی زبوں حالی کا شکار ہے۔ ترک لیرہ کی قیمت میں غیر معمولی کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں ترکی میں اشیائے صرف کی قیمتوں اورملک میں افراط زر میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

Comments

- Advertisement -