تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

’’عمران خان کی باؤنسر سے بچنے کے لیے تولیے کا استعمال‘‘

لندن: سابق انگلش کرکٹر سائمن ہیوجز نے عمران خان کی بولنگ سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ وہ اتنے خطرناک بولر تھے کہ میں نے ان کی باؤنسرز سے بچنے کے لے تولیے کا استعمال کیا۔

تفصیلات کے مطابق 1992 ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان کا شمار اپنے دور کے بہترین آل راؤنڈر میں کیا جاتا تھا، ان کی بولنگ اور بیٹنگ سے متعلق سابق کرکٹرز تبصرے کرتے رہتے ہیں اب سابق انگلش کرکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ عمران خان کی باؤنسر سے بچنے کے لیے سینے پر تولیہ لپیٹ کر بیٹنگ کرنے آئے تھے۔

سابق انگلش کرکٹر نے بتایا کہ انگلش کاؤنٹی مقابلوں کے دوران عمران خان ناراض ہونے کے بعد انہوں نے ان سامنا کس طرح کیا تھا۔

60 سالہ سابق کرکٹر نے بتایا کہ ان کے کپتان نے انہیں آرام کرنے کو کہا ہے ٹیم میں عمران اور میں ہی اٹینگ بولر تھے، تاہم کپتان نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اسے ایک اور اوور بولنگ کرنے کو کہا۔

سائمن ہیوجز نے کہا کہ دراصل خوفناک ترین لمحہ ہوو میں کھیلے گئے میچ میں تھا، میں عمران خان کے ساتھ بولنگ کررہا تھا اور ایک گرم ترین دن تھا، میں صرف سات اوورز کا اسپیل مکمل کیا تھا جب اس دن ہمارے مڈل سیکس کے کپتان فل ایڈمنڈز نے کہا ’ٹھیک ہے تو ایک دھچکا لگا ہے۔

فل ہیوجز کے مطابق انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ آپ آف کررہے ہیں، اس دن میں مڈل سیکس میں واحد تیز بولر تھا لہٰذا عمران خان نے 12ویں کھلاڑی کے لیے اپنا ہیلمٹ اتارنے اور فلاپی ہیٹ نکالنے کا اشارہ کیا، اگلے اوور کے اختتام پر یہ ایڈمنڈس دیکھتے ہی اچانک بولا ’جا اور ایک اوور اور کر‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسے ایک اوور ایک دو۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور میچ میں جب میں 10ویں نمبر پر بلے بازی کرنے آیا تھا تو وہ ہوو میں گیند کررہا تھے چونکہ پویلین ہوو کی پچ پر ہے جبکہ بولنگ دوسرے میدانوں کی نسبت ہمیشہ وہاں تیز نظر آتی ہے۔

میں نے ڈریسنگ روم سے جس حد تک حفاظت کی ہوسکتی تھی کی جس میں سینے کے محافظ کے طور پر اپنی قمیض میں تولیہ بھرنا بھی شامل تھا لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

فل ہیوجز نے کہا کہ عمران خان کو میں کبھی فراموش نہیں کرسکا، اگلی بار لارڈز میں ان کا سامنا کرنے کے بعد لگاتار گیندوں میں مجھے دو بار جان چھڑائی اور میں نے کبھی ایڈمنڈس کے مشورے پر دوبارہ کان نہیں دھرے۔

Comments

- Advertisement -