کراچی : صنعت کاروں نے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے کے الیکٹرک کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے ماہ جولائی بلوں میں میونسپل ٹیکس عائد کرنے پر کراچی کے صنعت کار کے الیکٹرک کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ۔
کاٹی کے صدر جوہر قندھاری نے بھی کے الیکٹرک میں شامل میونسپل ٹیکس سمیت تمام ٹیکسز کو مسترد کرتے ہوئے عدالت سے بھی رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔
جوہر قندہاری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے صنعتکاروں کے 33 ارب روپے روک رکھے ہیں، کرونا کے زمانے میں حکومت نے ملک بھر کی صنعتوں کو ریلیف دیا تھا لیکن کے الیکٹرک یہ پیسے دینے کو تیار نہیں ہے۔
صنعتکار شہزاد ندیم نے کہا کہ کے الیکٹرک ملک میں سب سے مہنگی بجلی بنا رہی ہے اور اب بل میں مزید میونسپل ٹیکس لگا دیا گیا ہے
کراچی کے شہریوں کو 1 روپے 52 پیسے کا سرچارج بھی لگایا ہوا ہے ، جو مہنگی بجلی بنانے کی وجہ سے ہے جبکہ کے الیکٹرک نیٹ میٹرنگ میں بھی رکاوٹ بن گئی ہے۔
صنعتکاروں نے کہا کہ کہ کے کراچی کے صنعتکاروں نے 33 ارب روپے کامعاملہ اٹھایا تو کے الیکٹرک سندھ ہائی کورٹ چلی گئی، سندھ ہائی کورٹ نے معاملہ نیپرا ٹریبونل کو بھیجا، نیپرا ٹریبونل نے کے الیکٹرک کو مسترد کرتے ہوئے کراچی کو صنعتوں کو پیسے دینے کو کہا لیکن کے الیکٹرک نیپرا کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیئے۔