پیر, دسمبر 23, 2024
اشتہار

ریل گاڑیاں اکثر پٹری سے اتر جاتی ہیں، وجہ کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ریلوے حادثات بالخصوص ریل اور مال گاڑیوں کی پٹری سے اترنے اور ریلوے کے دیگر مسائل کے حوالے سے قائمہ کمیٹی نے ایک سب کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو اس سلسلے میں تحقیقات کرے گی۔

آج پیر کو رائے حسن نواز کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری ریلوے کی طرف سے وزارت ریلوے کی کارکردگی سے متعلق کمیٹی ممبران کو بریفنگ دی گئی۔

چیئرمین کمیٹی نے نشان دہی کی کہ ریلوے کے حادثات سے متعلق آئے دن سنتے ہیں، مال گاڑیاں اکثر پٹری سے اتر جاتی ہیں، اس کی وجوہ کیا ہیں؟ پاکستان میں 279 ٹریک نان فنکشنل ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ریلوے مسائل کے حوالے سے ایک سب کمیٹی تشکیل دے دی۔ ریلوے اراضی سے متعلق معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی، چیئرمین نے کہا ریلوے کی زمینوں پر قبضہ مافیا قابض ہے۔

- Advertisement -

ذیلی کمیٹی کے کنوینر رمیش لال ہوں گے، اس کے ارکان میں وسیم قادر، ذوالفقار علی اور احمد سلیم صدیقی شامل ہوں گے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ریلوے کے انچارج منسٹر میٹنگ میں نہیں آئے، انھیں کمیٹی کی آئندہ میٹنگ میں ضرور آنا چاہیے۔

اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا ریلوے کا منافع وزارت ریلوے کی ڈیولپمنٹ پر خرچ ہو رہا ہے؟ پچھلے 10 سال میں کتنے لوگ رکھے گئے ہیں، کتنی سیاسی بھرتیاں ہوئیں؟ ریلوے کے ٹریک جو کام نہیں کر رہے ان سے متعلق کیا حکمت عملی ہے؟ پاکستان بننے کے بعد پاکستان ریلوے نے کتنے نئے ٹریک بنائے ہیں؟ ایم ایل ون کا کیا اسٹیٹس ہے؟

سیکریٹری ریلوے نے ارکان کو بتایا کہ دنیا بھر میں ایک بار پھر سے ریلوے کو بحال کیا جا رہا ہے، ہم اپنے مشن کو نیشنل ٹرانسپورٹ وژن کے تحت لے کر آ رہے ہیں، ہم سرمایہ کاری کی بنیاد پر سولر سسٹم لگوانا چاہتے ہیں اور ریلوے میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کروا رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ایم ایل فور ہماری پلاننگ مرحلے میں ہے، مستقبل میں دو نئی لائنیں بھی بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت ریلوے کے مسائل میں سے فیول اور پنشن بڑے مسائل ہیں، ریلوے کا 95 فی صد بجٹ پنشن اور فیول میں جا رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری بھی ریلوے میں کم ہے، 2022 کے سیلاب میں بلوچستان اور سندھ میں ٹریک کو بھاری نقصان بھی پہنچا۔

ایک ممبر کمیٹی نے بتایا کہ چارسدہ میں ریلوے ٹریک موجود ہے مگر ریلوے سروس نہیں ہے، ریلوے کی قیمتی زمین خالی پڑی ہے کسی نے قبضہ نہیں کیا، انھوں نے سوال اٹھایا کہ چارسدہ کی ریلوے کی زمین کو لیز پر دینے یا کارآمد بنانے کے لیے وزارت ریلوے نے کیا کردار ادا کیا ہے؟

Comments

اہم ترین

مزید خبریں