سانحہ جعفر ایکسپریس کے بعد مسافر ٹرینوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ کوئٹہ سے چلنے والی جعفر اور بولان ایکسپریس کی سیکورٹی میں تین گنا اضافہ کر دیا گیا۔
اس حوالے سے وزارت ریلوے نے سیکورٹی انتظامات کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں جس میں بتایا گیا ہے کہ مسافر ٹرینوں کی سیکورٹی کی ذمہ داری ایف سی اور ریلوے پولیس کے سپرد ہے۔
جعفر ایکسپریس اور بولان میل پر سیکورٹی اہلکاروں کو بڑھا کر 35 کر دیا گیا ہے۔ دونوں ٹرینوں پر ایک کیپٹن، ایک سیکنڈ لیفٹینٹ 20ایف سی اہلکار تعینات ہوں گے۔
ایک ہیڈ کانسٹیبل 9پولیس کانسٹیبل اور بلوچستان لیویز فورس کے اہلکارجعفر ایکسپریس پر اضافی تعینات کیے جارہے ہیں۔
مسافر ٹرینوں کی سیکورٹی پرمامور جدید ترین ہتھیار فراہم کیے گئے ہیں۔ امن امان کی صورتحال کے پیش نظر پی آر پی ڈویژن مزید 50 اہلکار ریلوے اسٹیشن پر تعینات کیے گئے۔
مسافر ٹرینوں کی سیکورٹی کیلئے 8ارب کی لاگت سے دو اہم منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزارت ریلوے نے 3ارب 10کروڑ لاگت سے پاکستان ریلوے انٹیگریٹڈ سیکورٹی سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت ریلوے نے 5ارب 20کروڑ لاگت سے اپ گریڈیشن آف انفراسٹرکچر آف پی آر پی کی منصوبہ بندی کر لی اس حوالے سے وزارت ریلوے نے دونوں منصوبے پی ایس ڈی پی 2025-26میں شامل کرنے کی سفارش کر دی۔