واشنگٹن: فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتیوں پر ٹرمپ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی عدالت نے معطل کر دی۔
روئٹرز کے مطابق امریکی فیڈرل جج نے منگل کے روز ایک حکم جاری کرتے ہوئے فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتیوں پر حالیہ عائد کی گئی پابندی روک دی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بننے کے فوراً بعد ٹرانس جینڈرز کے فوج میں بھرتی ہونے پر پابندی لگائی تھی، عدالت نے اس پابندی کو برابری کے اصول کے خلاف قرار دیا، پابندی معطلی کا فیصلہ فیڈرل کورٹ کے جج اینا سی رئیس نے دیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق حکومت کو 21 مارچ تک اعلیٰ عدالت میں اس فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کا حق ہوگا۔
یو ایس ایڈ کا خاتمہ ، ٹرمپ انتظامیہ کیلئے ایک اور دھچکا
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ حکم نامہ 27 جنوری کو جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ صرف 2 اصناف کو مانتے ہیں، اور ٹرانس جینڈر کلچر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، نہ ہی مرد و خواتین کی جنس تبدیل کرنے کی اجازت ہو سکتی ہے۔ خیال رہے کہ امریکی فوج میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق 15 ہزار ٹرانس جینڈر فوجی ہیں، جب کہ فورسز کی مجموعی تعداد 20 لاکھ ہے۔
پینٹاگون فروری میں وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی جاری کردہ یادداشت کی روشنی میں ٹرانس جینڈر فوجیوں کو نکالنے کا عمل شروع کر چکا ہے۔