تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

صدارتی انتخابات میں ممکنہ شکست، ٹرمپ نے نیا مطالبہ کردیا

واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کی صدارتی انتخابات پر گرفت کمزور جبکہ حریف امیدوار جوبائیڈن کی پوزیشن مستحکم ہوتی جارہی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کو صدر بننے کے لیے صرف 6 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔

امریکا کی چند ریاستوں کے علاوہ دیگر سے نتائج مکمل ہوگئے ہیں، اب تک چودہ کروڑ ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جس میں ری پبلکن کی پوزیشن مستحکم نظر آرہی ہے۔

اس وقت غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق جوبائیڈن 264 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ مضبوط پوزیشن میں ہیں جبکہ ڈیموکریٹ کے امیدوار اور امریکی صدر ٹرمپ 214 ووٹ ہی حاصل کرسکے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ نےمشی گن میں دوبارہ گنتی کیلئے مقدمہ دائرکردیا

امریکی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست نیواڈا سے اگر ری پبلکن کومزید 6 الیکٹورل ووٹ مل گئے تو جوبائیڈن کو فاتح قرار دیا جائے گا۔

جیسے جیسے ٹرمپ کو صدارتی کرسی دور ہوتی نظر آرہی ہے ویسے ویسے اُن کے بیانات تلخ ہورہے ہیں۔ اب سے کچھ دیر قبل ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے ووٹوں کی گنتی روکنے کا مطالبہ کیا۔

اس سے قبل ڈیموکریٹ کے صدارتی امیدوار اور رہنما اعلان کرچکے ہیں کہ وہ انتخابی نتائج کے خلاف عدالت جائیں گے جبکہ جو بائیڈن نے واضح کیا کہ وہ گنتی کا عمل ختم ہونے تک اپنی فتح کا اعلان نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان میں بھی ڈیموکریٹ نے سبقت حاصل کرلی

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے مجموعی ووٹرز کی تعداد 24 کروڑ ہے، اس بار ہونے والے انتخابات میں ماضی سے کہی زیادہ شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ابتدائی طور پر یہ تعداد 60 فیصد تک بتائی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -