تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

کانگریس میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف

واشنگٹن : امریکہ میں ڈیموکریٹس کانگریس مین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف کرا دیے ہیں، کانگریس اراکین کے مطابق صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں روس کیخلاف ایف بی آئی کی تحقیقات پر بھی پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹک کانگریس مین سٹیو کوہن نے دیگر کانگریس مینوں کے ہمراہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف متعدد آرٹیکلز متعارف کروا دئے ہیں۔

ٹرمپ پر ایک الزام یہ ہے کہ انہوں نے صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت پر ایف بی آئی کی تحقیقات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ وہ معتبر خبریں فراہم کرنے والے اداروں کو جعلی نیوز جیسے القاب سے پکارتے ہیں جبکہ عدالتوں اور ججز کی توہین کے بھی مرتکب پائے گئے ہیں۔

اسٹیو کوہن کانگریس مین کانگریس مین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے باوجود صدر ٹرمپ نے آج تک ادا کئے جانے والے ٹیکسوں کی تفصیلات عوام کو فراہم نہیں کیں، جبکہ ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹلز میں غیر ملکی مندوبین اور لابنگ کیلئے منعقد کی گئی تقریبات سے کروڑوں ڈالرز کی آمدن کی۔


مزید پڑھیں : امریکی انتخاب میں روسی مداخلت، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج سمیت3افراد پرفردجرم عائد


صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا کہ امریکی حکومت ٹرمپ کے نجی کاروبار اور تفریح کی سہولیات پر بھی سیکورٹی کے نام پر لاکھوں ڈالرز خرچ کر رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق ٹرمپ کیخلاف مواخذے کے آرٹیکلز ان کیخلاف کانگریس میں مواخذے کی تحریک لانے کیلئے ناکافی ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کانگریس مین اور سینیٹرز کی ای بڑی تعداد سمیت ٹرمپ کے دیگر مخالفین خصوصی نمائندے رابرٹ ملر کی تفتیش مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

مواخذے کی قرارداد پر کانگریس مین سٹیو کوہن کے علاوہ، لوئس گوٹریز، ایل گرین، مارشیا فج، ایڈریانو ایسپلاٹ اور کانگریس مین جان یارمتھ نے بھی دستخط کئے ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -