واشنگٹن: یمن سے متعلق جنگی منصوبہ لیک ہونے کے اسکینڈل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتظامیہ سے مطمئن ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ ’’فیک نیوز اور پروپیگنڈے پر کسی کو برطرف نہیں کروں گا۔‘‘
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز، یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی حملے کے منصوبے کے حادثاتی لیکن شرم ناک طور پر لیک ہونے پر، عہد کیا کہ وہ کسی کو برطرف نہیں کریں گے۔
ٹرمپ نے این بی سی نیوز کے کرسٹن ویلکر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’میں لوگوں کو جعلی خبروں اور وِچ ہنٹ کے شکار ہونے پر انھیں برطرف نہیں کروں گا۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں اپنے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگستھ پر اعتماد ہے۔
امریکا میں یمن جنگی منصوبہ لیک اسیکنڈل کا معاملہ وفاقی عدالت میں پہنچ گیا
یاد رہے کہ والز نے نادانستہ طور پر دی اٹلانٹک میگزین کے ایڈیٹر جیفری گولڈ برگ کو سگنل انکرپٹڈ میسجنگ سروس کا استعمال کرتے ہوئے ایک گروپ ٹیکسٹ میں شامل کیا، جہاں اعلیٰ حکام حوثیوں پر حملہ کرنے کے منصوبوں پر بات کر رہے تھے۔ چیٹ کے دوران ہیگستھ نے اس بارے میں تفصیلات بتائیں کہ حملے سے قبل اس کا آغاز کیسے کیا جائے گا۔ اس کے بعد دی اٹلانٹک نے اس پر ایک مضمون شائع کیا، جس نے قومی سلامتی کے اسٹیبلشمنٹ کو چونکا دیا۔
ٹرمپ نے کہا میں قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، میں کسی کو برطرف نہیں کروں گا۔ واضح رہے کہ وفاقی جج نے پیر کو جنگی منصوبہ اسکینڈل کی سوشل میڈیا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے، جب کہ ڈیموکریٹس کانگریس میں اسکینڈل میں ملوث افراد کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔