امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی دھواں دار ملاقات پر کینیڈا، آسٹریلیا اور یورپی ممالک صدر زیلنسکی کی حمایت میں بول پڑے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین اور آسٹریلوی وزیر اعظم سمیت یورپی رہنماؤں نے یوکرینی صدر زیلنسکی کی حمایت کی ہے، ٹرمپ زیلنسکی ملاقات کے بعد انھوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ یوکرین کو اکیلا نہ سمجھا جائے۔
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹرڈو نے کہا روس نے بلاجواز یوکرین پر حملہ کیا، ہم منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آسٹریلوی وزیر اعظم نے کہا پیوٹن کے آمرانہ اقدامات کے خلاف ہم آزادی، خودمختاری اور جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنے والی قوم کے ساتھ ہیں، فرانسیسی صدر ایمانوال میکرون نے کہا یہ واضح ہے روس نے جارحیت کی، یوکرینی عوام اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان ملاقات میں تلخ کلامی
جرمنی کا کہنا تھا کہ یوکرین تنہا نہیں، ہم یورپی اتحاد کے ساتھ کھڑے ہیں، ہسپانوی وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسپین یوکرین کے ساتھ ہے، وزیر اعظم پولینڈ ڈونلڈ ٹسک نے کہا زیلنسکی اور یوکرینی عوام تنہا نہیں ہیں۔