تہران: امریکی نیشنل انٹیلیجنس کی سربراہ تلسی گبارڈ کا کہنا ہے کہ میڈیا جان بوجھ کر ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کر کے جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تلسی گبارڈ نے کہا کہ امریکی انٹیلیجنس معلومات ہیں کہ اگر ایران چاہے تو چند ہفتوں یا مہینوں میں ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے، تلسی نے کہا میں اور صدر ٹرمپ اس بات پر متفق ہیں کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی نے مارچ میں کہا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے متعلق اس جائزے کو غلط قرار دے دیا تھا، امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس تلسی گبارڈ نے ٹرمپ کے اس دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جس کا مقصد تقسیم پیدا کرنا تھا۔
‘ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنارہا’ امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کو ٹرمپ نے مسترد کردیا
The dishonest media is intentionally taking my testimony out of context and spreading fake news as a way to manufacture division. America has intelligence that Iran is at the point that it can produce a nuclear weapon within weeks to months, if they decide to finalize the… pic.twitter.com/mYxjpJY2ud
— DNI Tulsi Gabbard (@DNIGabbard) June 20, 2025
تاہم، اس کے برعکس تلسی نے اپنی گواہی کے دوران واضح طور پر کہا تھا کہ ’’انٹیلیجنس کمیونٹی اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا ہے اور سپریم لیڈر خامنہ ای نے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کی اجازت نہیں دی ہے، جسے انھوں نے 2003 میں معطل کر دیا تھا۔‘‘
ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے: سربراہ آئی اے ای اے
اب سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں تلسی گبارڈ نے وائٹ ہاؤس کے اس مؤقف کو دہرایا کہ ایران ہفتوں اور مہینوں میں جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے، حالاں کہ انھوں نے مارچ میں اپنی گواہی کے دوران ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔ نیز، کانگریس کی سابق ڈیموکریٹک رکن گبارڈ نے اپنے پورے سیاسی کیریئر کے دوران بیرون ملک امریکی فوجی مداخلت کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔