انقرہ: ترکی نے ایک بڑی کارروائی میں اپنی سرزمین پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا منصوبہ ناکام بنا کر اس کے 15 جاسوس گرفتار کر لیے۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کی نیشنل انٹیلیجنس آرگنائزیشن ( ایم آئی ٹی) نے ایک کارروائی میں موساد کے ایک بڑے حلقے کو توڑ ڈالا ہے، پندرہ ایسے موساد جاسوس گرفتار کیے گئے ہیں جو ترکی کے علاقے میں کام کر رہے تھے اور ایک سال سے خفیہ طور پر ان کی نگرانی کی جا رہی تھی۔
جمعرات کو ترک اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مشتبہ جاسوس رواں ماہ قبل گرفتار کیے گئے ہیں، ان جاسوسوں نے ترک شہریوں اور ترکی میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے سلسلے میں معلومات موساد کو فراہم کی تھیں، یہ وہ طلبہ تھے جنھیں امکانی طور پر دفاعی انڈسٹری میں جانا تھا۔
#SONDAKİKA
İsrail adına casusluk yapan 15 kişilik şebeke çökertildi. Casuslar, özellikle Türkiye’deki Filistinli ve Suriyeli öğrenciler hakkında bilgi topluyordu. MİT’in MOSSAD ajanlarına yönelik operasyonuna dair detaylar @trthaber‘de.https://t.co/NXsUuwAm2t pic.twitter.com/8uzrcuTHz6— TRT Haber Canlı (@trthabercanli) October 21, 2021
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے جاسوس 7 اکتوبر کو کیے جانے والے ایک خفیہ آپریشن کے ذریعے گرفتار کیے گئے، یہ آپریشن ترکی کے چار مختلف صوبوں میں بیک وقت کیا گیا تھا۔
National Intelligence Organization (MIT) exposes a network of operatives working for Israeli intelligence agency Mossad that had been covertly carrying out activities against Israeli opponents and foreign students in Turkeyhttps://t.co/12mhvSDA6z
— DAILY SABAH (@DailySabah) October 21, 2021
ابتدائی طور پر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ موساد کے جاسوسوں کا زیادہ تر ہدف ان ممالک کے طلبہ تھے جو اسرائیل مخالف سمجھے جاتے ہیں، اس حوالے سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ موساد کے فیلڈ آفیسرز سے بیرون ملک ملاقاتوں کا بھی اہتمام کیا جاتا تھا۔
یاد رہے کہ ترکی کا شمار ان مسلم ممالک میں ہوتا ہے جن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہیں، تاہم یروشلم کے ساتھ انقرہ کے تعلقات اردگان کی فلسطینیوں کی حمایت کی وجہ سے حالیہ برسوں میں ناخوش گوار رہے ہیں۔