ترکی اور مصر کے تعلقات میں تاریخی لمحہ آن پہنچا۔ ایک دہائی بعد ترک وزیر خارجہ قاہرہ پہنچ رہے ہیں۔
ترکیہ کے وزیر خارجہ مولودچاووش اوگلو اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کی دعوت پر ہفتے کے روز مصر کا دورہ کریں گے ۔ یہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں وزیرخارجہ کا پہلا دورہ ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ دونوں اعلیٰ سفارت کار دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
مصری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چاووش اوگلو کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تعلقات کی بحالی کے راستے کا آغاز ہے۔
ترکی اور مصر کے درمیان تعلقات 2013 میں اس وقت تناؤ کا شکار ہو گئے جب مصری فوج نے، اس وقت کے موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی کی قیادت میں جمہوری طور پر منتخب صدر محمد مرسی، اخوان المسلمون کے رہنما اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے اتحادی کو معزول کر دیا تھا۔
السیسی نے پھر اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دیا اور اسے ایک "دہشت گرد” تنظیم قرار دیا۔
ترکی نے برسوں سے مصر کے اپوزیشن کارکنوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر کام کیا ہے جس سے دونوں علاقائی طاقتوں کے درمیان مزید تناؤ پیدا ہو گیا ہے۔
ورلڈ کپ مصافحہ
برسوں کے منجمد تعلقات کے بعد مصر اور ترکی نے مئی اور ستمبر 2021 میں تعلقات کی بحالی پر بات چیت کے لیے تحقیقی مذاکرات کیے تھے۔
نومبر 2022 میں، السیسی اور اردگان نے دوحہ میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے سامنے مصافحہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قطر میں فٹبال ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ملاقات کی۔