منی ایچر مصوری، یعنی ننھی منی اشیا پر اپنے فن مصوری کا جادو جگانا دیکھنے میں تو نہایت خوبصورت لگتا ہے، لیکن یہ فنکار ہی جانتا ہے کہ اس کے اظہار کے لیے اسے کس قدر محنت، صبر اور مہارت درکار ہے۔
ترکی کا فنکار حسن کیل بھی ایسا ہی فنکار ہے جس کے فن پارے نہایت ننھے منے اور روز مرہ کی عام اشیا پر مشتمل ہیں۔
حسن دراصل منی ایچر تخلیق کار ہیں یعنی ننھی منی اشیا پر اپنے فن کے جوہر دکھاتے ہیں۔ ان کے بعض فن پاروں کو بغور دیکھنے کے لیے عدسے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
حسن کو سولہویں صدی کے معروف اطالوی مصور مائیکل انجیلو کی نسبت سے ’مائیکرو اینجلو‘ بھی کہا جاتا ہے۔
انہوں نے پہلی تصویر لوبیہ کے ایک دانے پر بنائی تھی، اب وہ پھلوں کے ننھے منے بیجوں سے لے کر بوتل کے ڈھکنوں اور بلیڈ تک کو خوبصورت رنگوں سے سجا کر اسے فن پارے میں تبدیل کردیتے ہیں۔
حسن کہتے ہیں کہ انہیں منی ایچرنگ کا خیال کافی کے کپ کی وجہ سے آیا، انہوں نے دیکھا کہ کافی ختم ہونے کے بعد کس طرح اس کی باقیات چھوٹی سی جگہ پر مختلف پیٹرنز میں پھیل جاتی ہے اور ایک فن پارہ معلوم ہونے لگتی ہے۔
آئیں آپ بھی حسن کے مختلف فن پارے دیکھیں۔