ترکیہ نے استنبول کے میئر کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر 37 افراد کو حراست میں لے لیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ نے 37 افراد کو حراست میں لیا ہے جن پر استنبول کے میئر اکرام امام اوغلو کی حراست پر "اشتعال انگیز” سوشل میڈیا پوسٹس شیئر کرنے کا الزام ہے۔
صدر رجب طیب اردگان کے اہم سیاسی حریف امام اوغلو کو بدھ کے روز بدعنوانی اور ایک "دہشت گرد” گروپ کی مدد کرنے کے الزامات کے تحت حراست میں لے لیا گیا جب کہ میئر ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
جمعرات کو وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ امام اوغلو کی حراست کے 24 گھنٹوں کے اندر X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر 18.6 ملین پوسٹس شیئر کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکام نے 261 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نشاندہی کی جنہوں نے اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کیں جس میں عوامی نفرت یا جرم کو ہوا دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کی کوششیں جاری ہیں۔ صحافیوں، تاجروں اور استنبول میونسپلٹی کے عملے سمیت درجنوں اہم شخصیات کو بدھ کے روز بھی حراست میں لیا گیا، جس کے نتیجے میں احتجاج شروع ہوا۔