نئی دہلی : بھارت میں دو سر والے سانپ کی برآمدگی کے ہندو برادری نے دو سر والے سانپ کو بھگوان مان کر پوجا شروع کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر مدنا پور سے برآمد ہونے والے سانپ کی تصاویر اور ویڈیو وائرل ہورہی ہیں، اس دو سر والے انوکھے سانپ کو علاقہ مکینوں نے محکمہ جنگلی حیات کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔
محکمہ جنگلات کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گاؤں کے رہائیشوں کی جانب سے سانپ کو بھگوان قرار دیا جارہا ہےاور علاقہ مکینوں کی جانب سے سانپ کی رہائش اور کھانے پینے کا بھی انتظام شروع کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سانپ کے دو سر طبی مسئلہ ہے مگر جب ہم نے گاؤں کے لوگوں کو یہ بات سمجھانے کی کوشش کی تو انہوں نے ہر قسم کی بات ماننے اور سمجھنے سے انکار کیا اور اسے اٹھا کر اپنے ہجرے لے گئے۔
ترجمان محکمہ جنگلی حیات کا کہنا تھا کہ بنگالی میں اسے کیوتی جبکہ ہندی میں کالا ناگ کہا جاتا ہے، سانپ کے دو سر کی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں بھی ہوسکتی ہیں۔
خیال رہے کہ ہندو برادری سانپ (کالے ناگ) کو بھگوان قرار دیتے ہوئے اس کی پوجا کرتی ہے۔