اشتہار

دو سالہ بچی چوتھی منزل سے گر کر بھی معجزانہ طور پر محفوظ ۔۔

اشتہار

حیرت انگیز

”جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے“ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، سعودی عرب کی عفیف کمشنری میں دو سالہ بچی چوتھی منزل سے گرنے کے باوجود معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچی کے والد نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم یہ کیسے ہوا، میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث اللہ تعالی نے بچی کو دوبارہ زندگی دے دی۔

بچی کے والد نے سعودی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچی اپنی بہن کے ساتھ کھیل رہی تھی معلوم نہیں بہن نے کس طرح اسے کھڑکی کے باہر دھکیل دیا مگر وہ نیچے گرنے کے باوجود بھی موت کے منہ سے باہر نکل آئی۔

- Advertisement -

والد کا مزید کہنا تھا’مجھے نہیں معلوم کہ میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث بچی زندہ بچ گئی، شاید والدین کی اطاعت یا صدقہ و خیرات دینا‘۔

ڈاکٹروں نے تمام ماجرا سننے اور بچی کو چیک کرنے کے بعد حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی مکمل طور پر محفوظ ہے، اسے کچھ نہیں ہوا۔‘

والد کا مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کرسی پر بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک کسی جسم کے زمین سے ٹکرانے کی آواز سنائی دی جب دیکھا تو میری بچی تھی۔میں سمجھا شاید بچی مرچکی ہوگی، نیچے سے اٹھایا تو اس کی سانس آرہی تھی۔

ایمبولینس طلب کرکے اسپتال پہنچے اور بچی کا معائنہ کرایا، ڈاکٹروں نے بھی حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی بالکل صحت مند ہے۔

”جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے“ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، سعودی عرب کی عفیف کمشنری میں دو سالہ بچی چوتھی منزل سے گرنے کے باوجود معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچی کے والد نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم یہ کیسے ہوا، میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث اللہ تعالی نے بچی کو دوبارہ زندگی دے دی۔

بچی کے والد نے سعودی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچی اپنی بہن کے ساتھ کھیل رہی تھی معلوم نہیں بہن نے کس طرح اسے کھڑکی کے باہر دھکیل دیا مگر وہ نیچے گرنے کے باوجود بھی موت کے منہ سے باہر نکل آئی۔

والد کا مزید کہنا تھا’مجھے نہیں معلوم کہ میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث بچی زندہ بچ گئی، شاید والدین کی اطاعت یا صدقہ و خیرات دینا‘۔

ڈاکٹروں نے تمام ماجرا سننے اور بچی کو چیک کرنے کے بعد حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی مکمل طور پر محفوظ ہے، اسے کچھ نہیں ہوا۔‘

والد کا مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کرسی پر بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک کسی جسم کے زمین سے ٹکرانے کی آواز سنائی دی جب دیکھا تو میری بچی تھی۔میں سمجھا شاید بچی مرچکی ہوگی، نیچے سے اٹھایا تو اس کی سانس آرہی تھی۔

ایمبولینس طلب کرکے اسپتال پہنچے اور بچی کا معائنہ کرایا، ڈاکٹروں نے بھی حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی بالکل صحت مند ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں