واشنگٹن : امریکی امیگریشن قوانین میں سختی کے بعد برطانیہ اور جرمنی نے اپنے شہریوں کیلئے انتباہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی کے بعد برطانیہ اور جرمنی نے اپنے شہریوں کیلئے متنبہہ کر دیا۔
برطانیہ اور جرمنی نے شہریوں کی گرفتاری اور ڈیپورٹیشن پر امریکا کیلئے ٹریول وارننگ جاری کی۔
برطانوی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا میں میں امیگریشن قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو رہا ہے، امریکی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی قوانین توڑنے پر برٹش پاسپورٹ ہولڈرز کو زیرحراست یا گرفتار کیا جا سکتا ہے، ویزہ یا آن ارائیول انٹری کی اجازت امریکا میں داخلے کی ضمانت نہیں۔
تین جرمن شہریوں کو امریکا میں داخلے سے روکے جانے اور حراست میں لیے جانے کے معاملے پر جرمن حکام نے کہا کہ جرمن شہریوں کی امریکا میں حراست کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم ویزہ یا آن ارائیول انٹری کی اجازت امریکا میں داخلے کی ضمانت نہیں۔
خیال رہے جب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالا ہے، انہوں نے ایسے انتظامی احکامات پر دستخط کیے ہیں جن میں سرحدی پالیسی کو بہتر بنایا گیا ہے، ویزا کی جانچ کے عمل کو سخت کیا گیا ہے اور ملک میں غیر قانونی تارکین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
سخت امریکی قوانین کے تناظر میں دوسرے ممالک کے شہریوں کو داخلے سے منع کر دیا گیا یا حراست میں لیا گیا، جن میں ایک کینیڈین بھی شامل ہے۔
وینکوور کی کاروباری جیسمین مونی نے تقریباً دو ہفتے مختلف حراستی مراکز میں گزارے، مونی کو اس ماہ کے شروع میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب اس نے یو ایس میکسیکو بارڈر پر ویزا کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ان کا کہنا تھا کہ انھیں اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں کہ انھیں کیوں جیل میں ڈالا گیا تھا۔