تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

یو اے ای: گولڈن اقامے کے حوالے سے بڑی خوش خبری

ابوظبی: متحدہ عرب امارات کے گولڈن اقامے کے لیے ایک لاکھ پروگرامرز سے درخواستیں طلب کر لی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایت پر دنیا بھر کے ایک لاکھ پروگرامرز کے لیے گولڈن اقامہ جاری کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

پروگرامرز کے قومی پروگرام کا کہنا ہے کہ درخواستیں امارات میں مقیم اور دنیا کے مختلف علاقوں سے پروگرامرز سے طلب کی گئی ہیں، گولڈن اقامہ ہولڈرز امارات کی ڈیجیٹل اکانومی کی تشکیل میں حصہ لیں گے اور ملک کے مختلف اہم شعبوں میں تیز رفتار تبدیلیوں کے پیش نظر بنیادی ڈھانچا استوار کریں گے۔

قومی پروگرام کے مطابق متحدہ عرب امارات آئندہ پانچ برس کے دوران ایک ہزار ڈیجیٹل کمپنیاں قائم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، امارات میں مصنوعی ذہانت و ڈیجیٹل اکانومی اور آن لائن ملازمت ایپلی کیشن کے وزیر عمر بن سلطان العلما نے کہا ہے کہ امارات ہر اس شخص کے لیے اپنے دروازے کھولے گا جو اپنے افکار، تجربات، توانائیوں اور خداداد صلاحیت کے ذریعے کامیابی کے سفر کا حصہ بننا چاہتا ہو، اور جو آنے والی نسل کے لیے مطلوبہ مستقبل کی تیاری میں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کی اہمیت کو مانتا ہو۔

امارات: ذہین طلبہ اور ان کے اہل خانہ کو گولڈن اقامہ دینے کا اعلان

وزیر عمر بن سلطان کا کہنا تھا پروگرامرز کا قومی پروگرام گولڈن اقامہ ہولڈرز کو ان کے منفرد آئیڈیاز مکمل منصوبوں میں تبدیل کرنے میں مدد دے گا۔

کون لوگ درخواست دے سکتے ہیں؟

ٹیکنالوجی سینٹر کی نامی گرامی بین الاقوامی کمپنیوں کے ملازم، پروگرامنگ کے مختلف شعبوں میں نمایاں افراد، منفرد صلاحیت کے مالک، پروگرامنگ انجنیئرنگ کے کسی ایک شعبے میں ڈگری ہولڈرز، کمپیوٹر سائنس، آلات کی انجنیئرنگ، کمپیوٹر انجینیئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سائنس، دیوہیکل ڈیٹا اور الیکٹرانک انجنیئرنگ میں ڈگری رکھنے والے افراد گولڈن اقامے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

پروگرام میں شامل ادارے

وزیر عمر بن سلطان کے مطابق اس پروگرام میں متعدد سرکاری و نجی ادارے، اکیڈمیز اور امارات کے اندر اور باہر کی ٹیکنالوجی کمپنیاں خصوصا گوگل، مائیکروسافٹ، آئی بی ایم، لنکڈن، فیس بک، ہواوی، امازون، نفیبیا، فسکو، ایچ وی ای، ماجد الفطیم، دبئی ورلڈ کمرشل سینٹر، الامارات، دبئی نیشنل بینک، جی 42، جامعہ خلیفہ، آئی ٹیکنالوجی کالج، شارجہ یونیورسٹی، محمد بن زاید مصنوعی ذہانت کی یونیورسٹی، دبئی میں امریکن یونیورسٹی، لیویگن اور یلا شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -