ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کے جوہری بمبار طیاروں کے بیڑے پر یوکرینی ڈرون حملوں کا جواب دینا ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو روسی صدر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک گھنٹے سے زائد طویل ٹیلیفونگ گفتگو ہوئی۔
روسی حکام کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو میں یوکرین جنگ، ایران جوہری معاہدے اور پاکستان بھارت تنازع پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین کی غیرقانونی حکومت اب دہشت گرد تنظیم بن رہی ہے، یوکرین کے حملے روس میں دہشت گردی کے مترادف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بریانسک اور کرسک میں حملے یوکرین نے کیے تھے جس کا بھرپور جواب دینگے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ مغربی حمایت یافتہ کیف حکومت عام شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرینی حکومت کو طاقت، امن اور انسانی جانوں سے زیادہ عزیز ہے، جو دہشت گردی پر یقین رکھتے ہیں ان سے مذاکرات ممکن نہیں، یوکرین میدان جنگ میں شکست کے بعد دہشت گردی پر اتر آیا ہے۔
واضح رہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ روس یوکرین کی جنگ شدت اختیار کرتی جارہی ہے اور ٹرمپ کی جانب سے ماسکو اور کیف دونوں پر کئی ماہ سے دباؤ اور وارننگز کے بعد ان کا کہنا ہے کہ وہ یورپ کی دوسری جنگِ عظیم کے بعد کی مہلک ترین جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں : پیوٹن نے یوکرین کی جنگ بندی تجویز کیوں مسترد کی؟
یوکرین کی جانب سے روس کے دور دراز شمالی علاقوں اور سائبیریا میں بمبار طیاروں پر حملوں اور پلوں کو نشانہ بنانے کے بعد پیوٹن نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ یوکرینی قیادت امن چاہتی ہے۔