جمعہ, مئی 9, 2025
اشتہار

عمرہ ویزوں کا اجراء کب سے ہوگا ؟ تاریخ سامنے آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں وزارتِ حج و عمرہ نے بیرونی ممالک کے لیے بعد از حج عمرہ پروگرام کا اعلان کردیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت حج وعمرہ کا کہنا ہے کہ رواں برس حج ختم ہوتے ہی بیرونی عمرہ زائرین کے لیے 14 ذوالحجہ بمطابق 11 جون 2025 سے عمرہ ویزوں کو بحال کردیا جائے گا۔

وزارت حج کے مطابق عمرہ ویزے رمضان المبارک کے اختتام تک جاری کرائے جاسکتے ہیں، یکم شوال سے عمرہ ویزوں کا اجرا بند ہونے کے بعد صرف جاری شدہ ویزوں کے حامل عمرہ زائرین 15 شوال 1447 ہجری تک مملکت آسکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق عمرہ ویزوں پر مملکت آنے والے زائرین کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ آئندہ برس حج سیزن سے قبل یعنی 15 ذوالقعدہ 1447 ہجری تک اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں۔

خیال رہے عمرہ ویزوں کے اجرا پر عارضی پابندی کا مقصد مختلف ممالک سے آنے والے عازمین حج کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں غیرضروری ازدحام نہ ہواور حجاج کرام بغیر کسی پریشانی کے حج کرسکیں۔

دوسری جانب گزشتہ سال بغیراجازت حج کی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب کی حکومت نے سخت نوٹس لے لیا ہے۔ حکومت نے اس سال سخت پالیسی اپناتے ہوئے بغیراجازت حج پر 10ہزار سے 1لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سفیر پاکستان احمدفاروق کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے حج قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے سعودی حکام کے مطابق گزشتہ سال11ہزار پاکستانیوں نے ویزہ ختم ہونے کے بعد مکہ میں قیام کیا۔

بغیراجازت نامے یا وزٹ ویزے پر حج مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ حج 2025 میں خلاف ورزیوں پر قید، جرمانے، ملک بدری، 10سال داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے عازمین کو جدید ٹیکنالوجی سیلیس بینڈز دییجا رہے ہیں۔

سفیر نے کہا کہ مکہ مکرمہ سے بروقت روانگی نہ کرنے پر بھی بھاری سزائیں ہوں گی،“حرم ریجن”میں مقررہ مدت سے زائد قیام کو سنگین جرم قرار دیا گیا ہے۔

سعودی عرب: مسجد الحرام میں عازمین حج کی آمد شروع

انہوں نے اپیل کی کہ عازمین حج سعودی قوانین کی مکمل پاسداری کریں اس حوالے سے سفارتخانہ پاکستانی عازمین کی خدمت کے لیے ہمہ وقت موجود ہے سعودی قانون شکنی پر سفارتخانے کے اختیارات محدود ہو جاتے ہیں، پاکستانی کمیونٹی کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا مگر قانون پر عمل ضروری ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں