جنیوا : اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے جنیوا میں اپنے تازہ اجلاس میں بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے بھارت میں مذہبی اقلیتوں بشمول مسلمانوں، مسیحیوں اور نچلی ذات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یو این ہیومن رائٹس کمیٹی نے مقبوضہ جموں کشمیر، آسام اور منی پور میں نام نہاد انسداد دہشت گردی قوانین کے نفاذ پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارت فوری طور پر امتیازی قوانین کا خاتمہ کرے۔
انسانی حقوق کمیٹی نے زور دیا بھارت اپنے سرکاری ملازمین، عدلیہ اور کمیونٹی لیڈرز کو مناسب تربیت فراہم کرے۔
کمیٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کے انسداد دہشت گردی قوانین اور فوج کا اسپیشل پاورز ایکٹ عالمی قوانین سے متصادم ہے، مقبوضہ کشمیر، آسام اور منی پور میں نافذ انسداد دہشت گردی قوانین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا باعث ہیں۔
یو این ہیومن رائٹس کمیٹی نے مزید کہا کہ طاقت کے بے دریغ استعمال سے غیر قانونی ہلاکتیں، حراستیں، جنسی تشدد، جبری گمشدگیاں اور تشدد عام ہے، بھارت متاثرہ علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کا تعین کیلئے میکنزم تشکیل دے۔۔۔۔