جنیوا: آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا زمانہ آ گیا، اقوام متحدہ کے تحت پہلی بار جنیوا میں روبوٹس نے پریس کانفرنس کر کے دنیا کو حیران کر دیا، روبوٹس نے صحافیوں کے تیکھے سوالات کا بھی سامنا کیا۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ٹیکنالوجی ایجنسی نے جمعے کو ایک نیوز کانفرنس میں روبوٹس کے ایک گروپ کو اکٹھا کیا جو جسمانی طور پر انسانوں سے مشابہت رکھتے تھے، اور صحافیوں کو ان سے سوالات پوچھنے کی دعوت دی جس کا مقصد مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے بارے میں بحث چھیڑنا تھا۔
پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سامنے 9 روبوٹس کو بٹھایا گیا، ان میں ایک صوفیہ تھی جو اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام UNDP کی پہلی روبوٹ سفیر ہے؛ گریس نامی روبوٹ ایک ہیلتھ کیئر روبوٹ ہے؛ اور ڈیسڈیمونا ایک راک اسٹار روبوٹ ہے، جب کہ دو روبوٹس جیمینائڈ اور ناڈین اپنے بنانے والوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔
Nine humanoid robots gathered at the United Nations’ 'AI for Good' conference in Geneva for the world’s first human-robot press conference https://t.co/lCeGFA63Bs pic.twitter.com/sm2xtEGLOd
— Reuters (@Reuters) July 7, 2023
WATCH: During the world's first human-robot press conference at the 'AI for Good' summit in Geneva, humanoids answered journalists' questions on artificial intelligence regulation.
Read more: https://t.co/wE0a0CsJb1 pic.twitter.com/OtkqBc4hhv
— Globalnews.ca (@globalnews) July 7, 2023
روبوٹس نے کہا ہم انسانوں کے ساتھ مل کر دنیا کو بہتر جگہ بنائیں گے، ہم انسانوں کی نوکریاں ختم کرنے نہیں آئے۔
Robots pay a visit to the #AIforGoodSummit 🤖🦾@ITU @WHO @IDAIR_Geneva pic.twitter.com/0quSA2Yr3c
— Ricardo B. Leite (@RBaptistaLeite) July 7, 2023
صحافی نے سوال کیا کہ کیا انسان واقعی مشینوں پر بھروسا کر سکتے ہیں؟ روبوٹ نے جواب دیا اعتماد کمایا جاتا ہے، شفافیت کے ذریعے اعتماد پیدا کرنا ضروری ہے۔