اسلام آباد : اقوام متحدہ امن مشن نے پاکستان سے دوبارہ اہلکار مانگ لیے، امن مشن کیلئے منتخب اہلکاروں میں20 فیصدخواتین اہلکارشامل ہوں گی، منتخب کیےگئے 500 جوانوں کی تربیت جولائی اوراگست میں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ امن مشن نے پاکستان سے دوبارہ اہلکار مانگ لیے ، جس کے بعد وزارت داخلہ نے پولیس کےافسران وجوانوں کی ازسرنو فہرست مرتب کرلی ہے، ہائی کورٹ نے اقرباپروری کے الزامات پر سابقہ فہرستیں مسترد کی تھیں۔
اسلام آباد ، کشمیر اورگلگت بلتستان سے بھی اہلکاروں کاانتخاب کیاگیا، امن مشن کیلئے منتخب اہلکاروں میں 20 فیصد خواتین اہلکار بھی شامل ہوں گی اور منتخب کیےگئے500 جوانوں کی تربیت جولائی اوراگست میں ہوگی۔
امن مشن میں پنجاب پولیس سے197، سندھ سے 153جوان شامل ہوں گے جبکہ خیبرپختونخوا سے 72 اور بلوچستان سے 36جوانوں کومنتخب کیاگیا ہے ، اسلام آباد سے 12، آزاد کشمیر سے 8 اور گلگت بلتستان سے 6اہلکار منتخب کے لئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں : پاکستان نے امن مشنز میں خواتین دستوں کی تعیناتی کا ہدف حاصل کرلیا
موٹروے، ایف آئی اے، نیب، آئی بی اور دیگر اداروں سے 16اہلکاروں کا انتخاب کیا گیا ہے، اقوام متحدہ کا منتخب اہلکاروں کے ٹیسٹ کیلئے وفد جولائی میں پاکستان پہنچےگا۔
یاد رہے چند روز قبل پاکستان نےامن مشنزمیں خواتین دستوں کی تعیناتی کاہدف حاصل کرلیا، ملیحہ لودھی کا کہنا ہے پاکستانی خواتین نےعالمی امن کیلئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں ، پاکستان نے ہمیشہ فروغ امن کاوشوں میں خواتین کےکردارکی حمایت کی۔
انھوں نے مزید کہا تھا سینٹرآف انٹرنیشنل پیس اینڈسیکیورٹی کےنام سے ادارہ بنایاگیاہے، ادارےمیں امن مشنزپرجانےوالےدستوں کوخصوصی تربیت دی جاتی ہیں۔