اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطین کے دوریاستی حل کو زندہ رکھے اور ممکن بنانے کی کوشش کرے۔
تفصیلات کے مطابق یونائیٹڈ نیشن کے سیکریٹری جنرل نے دو ریاستی حل کے وژن کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے، انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع کا دوریاستی حل ضروری ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو نکالنا یا حقوق کے بغیر زندگی گزارنا بالکل ناقابل قبول ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ کار ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد حاصل کرنے کی کوشش میں فلسطینیوں کو مارے جانے کے خوفناک مناظر جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا روز بہ روز غزہ میں فلسطینیوں کے خوفناک مناظر دیکھ رہی ہے اور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔
سلامتی کونسل میں غزہ پر قرار داد امریکا نے ویٹو کردی
غزہ میں اس وقت لوگوں کو گولی ماری جا رہی ہے، زخمی کیا جا رہا ہے یا قتل کیا جا رہا ہے جب وہ صرف خوراک حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوتے ہیں۔
فلیچر نے بین الاقوامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی امدادی مراکز کے قریب ہونے والے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کرانے کی اپیل کو بھی دہرایا، انھوں نے واضح کیا کہ یہ الگ تھلگ واقعات نہیں ہیں اور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانا بہت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ غزہ دنیا میں بھوکا اور پیاسہ ترین علاقہ بن گیا ہے، غزہ کی پوری آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے، اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں بھوک پھیلانے کی مہم پر گامزن ہے۔