ہفتہ, مارچ 29, 2025
اشتہار

افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

یو این ویمن ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما بہاؤس نے افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی سے متعلق خبردار کیا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یو این ویمن ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی جانب سے افغان لڑکیوں کے بنیادی حقوق کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سیما بہاؤس کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنا نسلوں تک اثرات مرتب کرے گا، افغانستان کی لڑکیوں کو فوری طور پر اسکول واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ نئے تعلیمی سال کے آغاز سے مزید 4 لاکھ افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہوگئیں، افغانستان میں تعلیم سے محروم لڑکیوں کی مجموعی تعداد 2.2 ملین تک پہنچ گئی ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں لڑکیوں کے لیے ثانوی اور اعلیٰ تعلیمی ادارے 3 سال سے مستقل بند ہیں، وقت آ چکا ہے کہ افغان حکومت اس سنگین مسئلے کا فوری حل نکالے۔

اس سے قبل افغانستان نے لڑکیوں کی تعلیم پر کانفرنس میں شمولیت سے بھی انکار کردیا تھا۔

حال ہی میں پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے موضوع پر عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں پڑوسی ملک افغانستان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی، لیکن ہمیشہ کی طرح ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبان حکومت نے شرکت سے انکار کر دیا تھا۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بار ہا افغان خواتین کی حمایت کی، پاکستانی ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ فرزانہ باری نے کہا کہ افغانستان میں مکمل صنفی نسل پرستی کی جا رہی ہے، طالبان کے اقتدار میں خواتین کے حقوق مکمل طور پر پامال ہو رہے ہیں، میں افغان خواتین کو سلام پیش کرتی ہوں کہ ریاستی جارحیت اور جبر کے باوجود وہ اپنے لیے کھڑی ہیں۔

افغانستان کی خواتین کو مسلسل صحت کے مسائل کا سامنا ہے، کیوں کہ افغان حکومت افغان خواتین کی صحت کو اپنی ترجیح نہیں سمجھتی، ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ بینش جاوید کا کہنا ہے کہ افغانستان میں لڑکی ہونا ایک جرم بن چکا ہے، طالبان حکومت کی جانب سے، جو خواتین گھروں میں رہ رہی ہیں ان پر کھڑکیوں کو بھی بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔

امریکی الیکشنز میں ووٹ ڈالنے کیلیے بڑی شرط رکھ دی گئی

طالبان حکومت ہمیشہ سے ان گھناؤنے جرائم کو مذہب کا نام دے کر جواز فراہم کرتی رہی ہے، افغان طالبان نے خواتین کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ملازمتوں پر بھی پابندی عائد کی ہے، اسلامی نظام کی دعویدار طالبان حکومت مسلسل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں